وزارت خزانہ کی جانب سے ماہانہ اکنامک اپ ڈیٹ آؤٹ لک رپورٹ جاری کر دی گئی۔
عالمی سطح پر خوردنی تیل، ڈیری مصنوعات، گندم اور گوشت سمیت اجناس کی قیمتوں میں کمی کے باوجود پاکستانیوں کی مشکلات کم نہیں ہوں گی اور ملک میں مہنگائی کا دباؤ برقرار رہے گا۔
وزارت خزانہ کی ماہانہ اکنامک اپ ڈیٹ آؤٹ لک رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی سطح پر گندم، خوردنی تیل، گوشت اور ڈیری مصنوعات سمیت بعض غذائی اجناس کی قیمتوں میں 11.8 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی مگر پاکستان میں اگلے مہینوں میں بھی مہنگائی کا دباؤ برقرار رہے گا۔
پٹرول، ڈیزل اور بجلی کی قیمتوں میں بلند اضافہ اور ڈالر کی اونچی اڑان پاکستان میں مہنگائی کا طوفان نہ تھمنے کی بنیادی وجہ ہے، گزشتہ ایک سال میں ڈالر 81.14 روپے مہنگا ہو کر 221.92 روپے سے 303.06 روپے تک پہنچ چکا ہے، مہنگائی سالانہ بنیاد پر پہلے ہی 24.9 فیصد سے بڑھ کر 28.3 فیصد ہو چکی ہے۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال حکومت کے جاری اخراجات میں اضافےاورقرضوں پر سود کی بھاری ادائیگی کے باعث مالی خسارہ 7.7 فیصد یعنی 6 ہزار 521 ارب ریکارڈ کیا گیا، ترسیلات زر، برآمدات اور درآمدات میں بھی نمایاں کمی آئی، حکومت کی ٹیکس آمدن 17.5 فیصد جبکہ نان ٹیکس آمدن 44.4 فیصد بڑھ گئی۔
رپورٹ کے مطابق شرح سود سالانہ بنیاد پر 15 سے بڑھ کر 22 فیصد کی بلند سطح پر پہنچ گئی، جون 2023 میں لارج اسکیل مینوفیکچر کی پیداوار میں 10.3 فیصد کمی آئی، ترقیاتی اخراجات میں 17.1 فیصد جبکہ نئی کمپنیوں کی رجسٹریشن میں 22.9 فیصد اضافہ ہوا۔