موجودہ عسکری قیادت اور نگران حکومت کی جانب سے ملک کی بھاگ دور سنبھالنے کے بعد پاکستان کی معاشی اور تجارتی استحکام کے پیش نظر بڑی کامیابیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ برس پاکستان کو بے شمار معاشی اور سیکیورٹی تحفظات اور خطرات نے گھیرے رکھا لیکن اب حالات کا رخ تبدیل ہوچکا ہے، نئی قیادت کے زیر رہنمائی پاکستان کی سالمیت کے پیش نظر متعدد بڑے فیصلے اور اقدامات کیے گئے جن کے باعث آج ہمارا ملک اپنے پاؤں پر دوبارہ کھڑا ہے۔
پاکستان سے غیر قانونی افغان باشندوں کے انخلاء کے بعد عالمی سطح پر پاکستان کے خلاف بے شمار جھوٹے اور من گھڑت پروپیگنڈوں کا آغاز کردیا گیا، پاکستان کے دیگر ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات کے خراب ہونے اور معاشی مشکلات کی افواہیں پھیلائی گئیں تاہم حقیقت اسکے برعکس ہے۔
افواہوں کے برعکس پاکستان کی اسٹاک ایکس چینج میں ریکارڈ بریکنگ کارکردگی، متعدد ممالک کے ساتھ مضبوط اور مستحکم تجارتی تعلقات، سپائس روٹ انیشیئیٹو، نیشنل لاجسٹکس کا پوررشن کی بہترین کارکردگی پاکستان کی خودمختار صلاحتوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
Amid challenges last year, #Pakistan's transformation is remarkable!
— SAMAA TV (@SAMAATV) December 13, 2023
Despite global propagandas post #Afghan evacuation, #Pakistan's achievements shine: record-breaking #StockExchange performance, robust trade relations, and Spice Route Initiative.#SamaaTV pic.twitter.com/3mqFknMh13
واضح رہے کہ پاکستان کے حالیہ منصوبوں اور نیشنل لاجسٹکس کارپوریشن کی سینٹرل ایشین رپبلک ممالک کی جانب کامیاب کارروائیوں سے ثابت ہوگیا کہ پاکستان کو تجارت کے لیے افغان روٹ کی ضرورت نہیں۔
پاکستان اس وقت سینٹرل ایشین ممالک کے ساتھ چین، ایران، ازبکستان، ترکی، آذر بائیجان اور دیگر ممالک کے ذریعے تجارت سرانجام دے رہا ہے، مغربی ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے سپائس روٹ کے ذریعے پاکستان نے اپنے تجارتی منصوبوں کا آغاز کردیا ہے۔
نیشنل لاجسٹکس کارپوریشن کی کاوشوں سے وسطی ایشیائی ممالک کے علاوہ مشرقی یورپ کے ساتھ بھی زمینی تجارت کی راہ ہموار ہوگئی ہے، حال ہی میں این ایل سی کے دو ٹرک کرغزستان کے ذریعے ادویات کی کھیپ لے کر بشکیک پہنچے۔
اس سے قبل این ایل سی کے دو ٹرک پاکستان سے کرغزستان کے راستے قازقستان آم اور گھریلو سامان پہنچانے میں کامیاب ہوئے، پاکستان میں خصوصاً پچھلے ایک سال کے دوران سینٹرل ایشین رپبلکس کے ساتھ تجارت 100 ملین ڈالر سے بڑھ کر 487 ملین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ نیشنل لاجسٹکس کارپوریشن نے دواسازی، ٹیکسٹائل، چمڑے، جراحی کے سامان، مشینری اور کیمیکلز لے جانے کے 240 سے زائد کامیاب آپریشنز مکمل کیے۔
پاکستان کے ترقی کے اس سفر میں ریاستی اداروں کی بہترین کاردگی نے ثابت کیا کہ ہم افغان رجیم کے محتاج نہیں بلکہ ہماری معاشی اور اقتصادی ترقی پاکستانی قوم کی قابلیت پر منحصر ہے۔