واٹس ایپ کے سربراہ نے جمعے کے روز فائنانشل ٹائمز (FT) کی ایک رپورٹ کی تردید کی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ میٹا پلیٹ فارمز کی ملکیت والی میسجنگ ایپ سروس آمدنی کو بڑھانے کیلئے واٹس ایپ میں ایڈ دینے پر غور کر رہی ہے۔
ول کیتھ کارٹ نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ ایف ٹی کی کہانی جھوٹی ہے۔ ہم یہ نہیں کر رہے ہیں۔
This @FT story is false. We aren't doing this.
— Will Cathcart (@wcathcart) September 15, 2023
Also it looks like you misspelled Brian's name... https://t.co/Z47z9FC5yu
ایف ٹی ذرائع کے مطابق جو صورتحال سے واقف ہیں میٹا کی ٹیمیں اس بات پر بحث کر رہی تھیں کہ آیا رابطوں کے ساتھ واٹس ایپ چیٹ لسٹ میں اشتہارات دکھائے جائیں لیکن کوئی فیصلہ نہیں ہو پایا ۔
رپورٹ میں یہ بھی تجویز کیا گیا کہ کمپنی ایپ تک بغیر اشتہارات کے لیے ممبرشپ فیس وصول کرنے پر بھی غور کر رہی ہے۔
واٹس ایپ نے ایک بیان جاری کیا جس میں ایف ٹی کو مطلع کیا گیا کہ ہم اپنی کمپنی میں کسی سے ہونے والی ہر گفتگو کا حساب نہیں لگا سکتے لیکن ہم اس کی جانچ نہیں کر رہے ہیں نہ ہم اس پر کام کر رہے ہیںاور نہ یہ ہمارا منصوہے۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بہت سے کمپنی کے اندرونی افراد واٹس ایپ کے اس مبینہ تازہ اقدام کے خلاف تھے۔ تاہم میٹا نے ایف ٹی رپورٹ یا کیتھ کارٹ کے دعووں کے بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
میٹا نے حال ہی میں واٹس ایپ چینلز کو وسعت دی ہے ایک نشریاتی سروس جو صارفین کو اپنے پلیٹ فارمز پر مصروفیت کو بڑھانے کے لیے 150 سے زیادہ ممالک میں مشہور شخصیات، کھیلوں کی ٹیموں اور سوچنے والے رہنماؤں سے نجی اپ ڈیٹس حاصل کرنے کی اجازت دیتی ہے۔ یہ سروس آنے والے ہفتوں اور مہینوں میں عالمی سطح پر دستیاب ہوگی۔