قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹیو کمیٹی ایکنک نے تین سو بہتر ارب روپے سے زیادہ لاگت کے نو میگا ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دیدی ، جبکہ گریٹر تھل کینال فیز ٹو منصوبہ پنجاب اور سندھ میں اختلافات کے باعث موخر کر دیا گیا۔
نگران وزیرخزانہ ڈاکٹرشمشاد اختر کی زیرصدارت ایکنک اجلاس میں جن منصوبوں کی منظوری دی گئی ،ان میں وزیراعظم کی لیپ ٹاپ اسکیم ، سندھ اور خیبر پختوانخوا میں سیلاب سے متاثرہ سینکڑوں اسکولوں کی تعمیر شامل ہے ۔
وزارت خزانہ کے مطابق لیپ ٹاپ اسکیم پر سولہ ارب اسی کروڑ روپے لاگت آئے گی ، خیبر پختوانخوا میں فوڈ سیکیورٹی سپورٹ پراجیکٹ کی بھی منظوری دی گئی جس پر پچیس ارب روپے سے زیادہ خرچ ہوں گے ۔ اپردیر،سوات، ملاکنڈ، چارسدہ، پشاور، نوشہرہ اور ڈی آئی خان اس پروجیکٹ سے مستفید ہوں گے۔
ایکنک نے سندھ سکول بحالی منصوبے کی بھی منظوری دیدی جس پر چھیاسی ارب سے زیادہ خرچ ہوں گے ، منصوبے کیلئے اے ڈی بی اٹھہتر ارب اکیاون کروڑ روپے قرضہ دے گا ، حکومت اپنے وسائل سے سات ارب پچاسی کروڑ روپے خرچ کرے گی ، اس رقم سے دادو، خیر پور، لاڑکانہ ، نوشہرو فیروز اور قمبر شہداد کوٹ کے سیلاب سے متاثرہ اسکول بحال کئے جائیں گے ۔
ایکنک اجلاس میں خیبرپختونخوا میں بتیس ارب تراسی کروڑ روپے لاگت کا تعلیم کا منصوبہ بھی منظور کر لیا گیا ۔ سندھ بیراج میں بہتری کا چھہتر ارب اکسٹھ کروڑ روپے لاگت کا فیزٹو منصوبہ بھی ای سی سی نے کلیئر کر دیا ۔