چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری نے ملک میں دوبارہ دہشتگردی کی وجہ گزشتہ حکومت کا فیصلہ قرار دیدیا کہا کہ تحریک انصاف حکومت نے جیلوں سے دہشتگردوں کو رہا کرایا سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے دہشتگردوں کو قبائلی علاقوں میں بسایا،عوام اور پارلیمان کو اعتماد میں لئے بغیر ایسا فیصلہ کرنے کی تحقیقات کا مطالبہ کر دیا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نےوزارت داخلہ میں شہدا گیلری کا دورہ کیا وزارت داخلہ کی جانب شہدا گیلری تیاری کی گئی تھی وزارت داخلہ میں شہدا وال کا افتتاح کیاگیا سویلین شہدا کے پورٹریٹ لگائے گئےشہدا کے لواحقین کو چاروں صوبوں سے بلایا گیاوزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کا کہا کہ آج نگران وزیراعظم آئےپھر بلاول بھٹو آئےبینظیر بھٹوپاکستان اور دنیا کی بڑی لیڈر تھیں ان کا نظریہ آج بھی زندہ ہے۔نگران وزیرداخلہ سرفراز بگٹی نے کہا کہ دہشت گردوں کو معاف کرنے کا کسی کے پاس اختیار نہیںبلاول کو مدعو کیا تھا ان کا آنا عزت دینا ہے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ یہ بہت اچھا اقدام ہے جو سرفراز بگٹی نے لیا ہےشہدا اور سیاستدان جو دہشت گردی کا شکار ہوئے ان کے پورٹریٹ لگائے گئےجدوجہد کے نتیجے میں پاکستان میں امن قائم ہوادہشت گردی کو ملک سے ختم کردیا گیا تھا ایسا فیصلہ بدقسمتی سے لیا گیا تھا کہ دوبارہ دہشت گردی آئی پارلیمان اور عوام سے پوچھے بغیر فیصلہ لیا گیا کہ دہشت گردوں کو انگیج کیا گیا۔
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ ان دہشت گردوں کو پھر پاکستان پر مسلط کردیا گیاجگہ جگہ ایک بار پھر دہشت گردی نظر آرہی ہےہماری فوج اور پولیس دہشت گردی کے نشانہ پر ہیںمسلسل کوشش کے بعد ملک کو ان دہشت گردوں سے پاک کرایا تھاپارلیمان کی منظوری کے بغیر راتوں رات یو ٹرن لیا گیاپاکستان کے عوام اس کے نتائج بھگت رہے ہیںایک بار پھر دہشت گردی کو شکست دینے کے لئے عوام اور پولیس و فوج کو قربانی دینا ہوگی سابق چیئرمین پی ٹی آئی کے اس فیصلے کی تحقیقات ہونا چاہئیں کہ اس لے پیچھے کیا محرکات تھےعوام کو یقین دلانا ہوگا کہ آنے والے دنوں میں پھر ایسا یوٹرن نہ لیا جائے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میرا مطالبہ ہے کہ تحقیقات کی جائیں کہ پروسیجرز فالو کئے بغیر طالبان کو واپس آنے کی اجازت دی گئی ان تحقیقات کی روشنی میں ہمیشہ کے لئے ایسے فیصلوں کو روکنا ہوگاہم پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرین اور پیپلزپارٹی دونوں پلیٹ فارمز سے انتخابات میں حصہ لیتے ہیں۔
بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے پر سابق وزیر خارجہ نے بات کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر پر بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ قبول نہیں، بھارت اقوام متحدہ کے موقف کو نہیں مانتا دنیا کو سوچنا ہوگا کہ کب تک ایسی روایات کو قبول کرے گابھارت بار بار عالمی قوانین کی خلاف ورزی کررہا ہےبھارت سلامتی کونسل کی قراردادوں سے انحراف نہیں کرسکتا کشمیر ایک تنازعہ ہے جو حل طلب ہے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف حکومت نے جیلوں سے دہشتگردوں کو رہا کرایا ۔ سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے دہشتگردوں کو قبائلی علاقوں میں بسایا ۔ حالات جو بھی ہوں انتخابی مہم چلائیں گے ۔ ذوالفقار بھٹو قتل کیس کو سماعت کیلئے مقرر کرنا اچھا فیصلہ ہے کارروائی کو لائیو دکھانے کیلئے درخواست دائر کی ہے۔
وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا کہ دہشتگردوں کو معاف کرنے کا اختیار ریاست نہیں ورثا کے پاس ہونا چاہیے ۔ بینظیر بھٹو کے قاتلوں کو معاف کرنے کا اختیار ریاست کے بجائے بلاول کے پاس ہے ۔