لاہور کی احتساب عدالت نے سابق بیورو کریٹ احد چیمہ کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کے ریفرنس میں بری کردیا۔
گزشتہ ماہ قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے احد چیمہ کو آمدن سے زائد اثاثوں کے ریفرنس میں کلین چٹ دے دی تھی اور ان کی بریت کی درخواست پر نیب کی جمع کرائی گئی میں کہا گیا تھا کہ ان کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کا نیب ریفرنس نہیں بنتا کیونکہ انکے تمام اثاثے ان کی آمدن سے مطابقت رکھتے ہیں۔
ری انوسٹی گیشن کے مطابق احد چیمہ کی کل آمدن 213 ملین اور اخراجات 131 ملین ہیں، اثاثے انکی آمدن کےمطابق ہی ہیں، انہوں نے اپنی انکم اور منافع سے متعلق ریکارڈ نیب کو فراہم کیا۔
یہ بھی پڑھیں ۔نیب نے احد چیمہ کو آمدن سے زائد اثاثوں کے ریفرنس میں کلین چٹ دے دی
رپورٹ کے مطابق احد چیمہ کی جانب سے جمع کرائے گئے ریکارڈ کی تصدیق کی گئی جو کہ درست ثابت ہوا۔
نیب نے عدالت سے بریت کی درخواست پر قانون کے مطابق فیصلہ کرنے کی استدعا کی تھی۔
جمعہ کو احتساب عدالت کے جج ملک علی ذوالقرنین نے احمد چیمہ کی بریت کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے انہیں آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس میں بری کر دیا۔
یاد رہے کہ احد چیمہ کے خلاف قومی احستاب بیورو لاہور نے 2018 میں ریفرنس دائر کیا تھا۔
احتساب عدالت کے فیصلے پر ر دعمل دیتے ہوئے احمد چیمہ کا کہنا تھا کہ اللہ کا شکرادا کرتا ہوں کہ مجھے انصاف ملا چاہے دو تین سال بعد ہی ملا لیکن میرے لئے یہ بڑی خوشی کا دن ہے۔
احد چیمہ کا کہنا تھا کہ جب یہ سب ہورہا تھا تو سول سیکرٹریٹ کے افسران نے مجھ پر بھرپور اعتماد کیا، ان سب ساتھ دینے والوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب کی بات خوش آئند ہے جہاں غلطی ہو اس کو تسلیم کیا جائے، ادارے کے سربراہ کا کام ہے غلطی کو درست کیا جائے یہی ادارے کا کام ہے۔