چیف سلیکٹر قومی کرکٹ ٹیم وہاب ریاض کا کہنا ہے کہ سلمان بٹ کو سلیکشن کمیٹی کے کنسلٹنٹ کے عہدے سے ہٹادیا گیا، یہ فیصلہ میں نے لیا تھا میں ہی اسے واپس لے رہا ہوں، اگر پاکستان ٹیم کی پرفارمنس اچھی نہ رہی تو مستعفی ہوجاؤں گا۔
قومی کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر وہاب ریاض نے پی سی بی ہیڈ آفس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وسیم حیدر، توصیف احمد اور وجاہت اللہ واسطی سلیکشن کمیٹی کے ممبر ہیں، جب میں نے چیف سلیکٹر کا عہدہ سنبھالا تو مجھے اپنے ساتھ ایسے لوگوں کی ضرورت تھی جو ماڈرن کرکٹ کو سمجھتے ہوں، ان کا کام مجھے ہیلپ کرنا ہوتا، کہا جارہا ہے کہ پنجاب کی ٹیم بنادی ہے، میں نے خرم منظور، فواد عالم، رومان رئیس اور عثمان شنواری سمیت کئی کرکٹرز سے بی بات چیت کی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سلمان بٹ کے نام پر بھی کافی بحث ہوئی، کچھ لوگوں کی جانب سے اس پر ایشوز کھڑے کئے گئے، سلمان بٹ اس وقت پی سی بی کے کسی بھی پینل پر نہیں ہیں، انہیں کنسلٹنٹ کے عہدے پر نہ رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، انہیں گزشتہ روز میں نے ہی اس عہدے پر رکھنے کا فیصلہ کیا تھا جسے واپس لے رہا ہوں۔
وہاب ریاض نے کہا کہ سلمان بٹ اچھا کرکٹ مائنڈ رکھتے ہیں، وہ کرکٹ کو سمجھتے ہیں، ان سے رائے لینے کی حد تک میرا کنسلٹنٹ بنایا گیا تھا جس پر کچھ میڈیا ہاؤسز اور لوگوں کی جانب سے پروپیگنڈا کرکے چیزوں کو خراب کرنے کی کوشش کی گئی، پی سی بی میں تمام چیزیں کلیئر ہیں، چیئرمین پی سی بی کمیٹی ذکاء اشرف کو کچھ تجاویز دیں جس پر انہوں نے مجھے ان پر کام کرنے کی اجازت دی، چیف سلیکٹر کے طور پر یہ میرا فیصلہ ہوگا کہ میرے ساتھ کون لوگ کام کریں گے۔
مزید جانیے : سلمان بٹ کے تقرر پر پی سی بی مشکل میں
چیف سلیکٹر کا کہنا تھا کہ کچھ لوگوں نے کہا کہ سلمان بٹ سے میری دوستی ہے، ایسے ہی الزامات کی وجہ سے انہیں اپنی ٹیم میں نہ رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، میں نہیں چاہتا کہ لوگ کسی بھی طرح مجھے اور سلمان کو منسلک کریں، میں نے سلیکشن کمیٹی کا جو ذمہ لیا وہ میری ذمہ داری ہے، دنیا میں مثالیں موجود ہیں جن کھلاڑیوں نے سزا پوری کرلی وہ پھر آگئے۔
وہاب ریاض نے کہا کہ اگر میری وجہ سے پاکستان ٹیم کی پرفارمنس اچھی نہیں آئی تو مستعفی ہوجاؤں گا، یہ بات کسی قسم کا پریشر لینے کی نہیں ہے، ابھی ٹیم کا اعلان کیا تو اعتراض ہوا، بعد میں بھی کرتے تو اعتراض ہوتا، سلیکشن کمیٹی میں بطور کنسلٹنٹ ایک ممبران آرہا ہے، جو کراچی سے ہیں، میری سلمان بٹ سے بات ہوگئی اسے صورتحال سے آگاہ کردیا، مجھے اچھے کرکٹرز چاہئیں جو پاکستان کیلئے کھیلے ہوئے ہوں۔
انہوں نے کہا کہ اسد شفیق سے بات کی ہے، مڈل آرڈر میں بابر اور سلمان آغا پرفارم کررہے ہیں، مسئلہ یہ ہے کہ کوئی اچھی چیز کریں تو وہ بھی بری ہوجاتی ہے، ہر شخص کو مطمئن نہیں کیا جاسکتا ہے، سلمان بٹ اور میں ساتھ کھیلے ہیں، ہماری دوستی بھی ہے، جس کی وجہ سے مجھ پر اقرباء پروری کے الزام لگائے جارہے ہیں، محمد حفیظ کا اپنا ذاتی مؤقف ہے جس کی میں عزت کرتا ہوں۔
وہاب ریاض نے بتایا کہ اسد شفیق بطور کنسلٹنٹ ہماری سلیکشن کمیٹی کا حصہ ہوں گے، کل کراچی جارہا ہوں جہاں تمام کنسلٹنٹ کے ساتھ بیٹھ کر میٹنگ کروں گا، پریشر نہیں لیا، اگر کچھ چیزیں غلط ہوجائیں تو سدھارنا ضروری ہوتا ہے۔