وزارت خزانہ نے ماہانہ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ جاری کردی، نومبر میں مہنگائی حکومتی اندازے کی نسبت دو سے 3 فیصد زیادہ رہی، آنے والے مہینوں میں مہنگائی میں کمی آنے کی پیشگوئی کردی گئی۔
وزارت خزانہ نے ملکی معیشت سے متعلق ماہانہ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ جاری کردی۔
رپورٹ کے مطابق نومبر 2023ء میں مہنگائی حکومتی اندازوں سے 2 سے 3 فیصد زیادہ رہی۔ وزارت خزانہ نے آئندہ مہینوں میں مہنگائی میں کمی کی پیشگوئی کردی۔
رپورٹ میں آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ معیشت بتدریج بحال ہو رہی ہے، آئی ایم ایف نے مارکیٹ بیسٹد ایکسچینج ریٹ سمیت دیگر پالیسیوں کو سراہا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نومبر میں مہنگائی حکومتی اندازے سے زیادہ 29.20 فیصد رہی، نگران حکومت نے 26.5 فیصد سے 27.5 فیصد مہنگائی کا تخمینہ لگایا تھا۔
اکنامک آؤٹ لک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بجلی و گیس کی قیمتوں، زرمبادلہ ذخائر میں بہتری سے دباؤ کم ہوا، تین ماہ میں مالی خسارہ 17.6 فیصد بڑھا جو 963 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک سال میں ڈالر 61 روپے 46 پیسے مہنگا ہوکر 223 سے 285 روپے کا ہوگیا، مالی صورتحال بہتر ہوئی جبکہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی آئی ہے۔
وزارت خزانہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جولائی تا اکتوبر کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 65.9 فیصد کمی سے 1.05 ارب ڈالر رہا، 4 ماہ میں ملکی برآمدات میں 1.1 فیصد اضافہ اور جس کا حجم 9.77 ارب ڈالر رہا۔
اکنامک آؤٹ لک رپورٹ کے مطابق درآمدات 20 فیصد کمی کے ساتھ 16.79 فیصد ریکارڈ کی گئیں، جولائی تا اکتوبر ترسیلات زر 13.3 فیصد کمی سے 8.79 ارب ڈالر رہیں، براہ راست بیرونی سرمایہ کاری 7.1 فیصد اضافے سے 52 کروڑ 47 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی۔
وزارت خزانہ کی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ مالی سال کے پہلے 3 ماہ میں ایف بی آر ریونیو میں 27.9 فیصد اضافے کے ساتھ 2748 ارب جمع ہوئے، نان ٹیکس آمدن 114.7 فیصد اضافے سے 453 ارب روپے رہی،
شرح سود ایک سال میں 15 فیصد سے بڑھ کر 22 فیصد کی بلند سطح تک پہنچ گیا