ملک میں ہول سیل انرجی مارکیٹس کے قیام کی صورت میں وزارت توانائی نے گھریلو صارفین کی بجلی مہنگی ہونے کا خدشہ ظاہر کردیا۔
حکومت نے گھریلو صارفین پر بجلی کا مزید بوجھ ڈالنے کی تیاری کرلی۔ ملک میں ہول سیل انرجی مارکیٹ کے قیام سے متعلق نئی دستاویز منظر عام پر آگئی۔ وزارت توانائی نے گھریلو صارفین کی بجلی مہنگی ہونے کا خدشہ ظاہر کردیا۔
دستاویز کے مطابق ہول سیل انرجی مارکیٹ بننے سے صنعتی، کمرشل صارفین نیشنل گرڈ سے نکل جائیں گے، 50 فیصد بڑے صارفین گئے تو گھریلو صارفین کی بجلی 6 روپے فی یونٹ تک مہنگی کرنی پڑے گی، 10 فیصد بڑے صارفین جانے سے بجلی 15 روپے فی یونٹ تک مہنگی ہوسکتی ہے۔
وزارت توانائی کا کہنا ہے کہ ایسی صورتحال میں سالانہ ایک ہزار ارب سے زائد کی اضافی سبسڈی دینا پڑے گی، کمرشل صارفین اس وقت سالانہ ساڑھے 39 ارب یونٹ بجلی استعمال کررہے ہیں، حکومت کمرشل صارفین کو مہنگی بجلی دیکر چھوٹے صارفین کو ریلیف دے رہی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں بجلی کی فی یونٹ قیمت تقریباً 50 روپے تک پہنچ چکی ہے۔