نگران وزیر اعلیٰ کی صدارت اجلاس میں کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل حسن اظہر حیات اورچیف سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری سمیت سول و عسکری حکام نے شرکت کی ہے۔
اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے سلسلے میں اہم معاملات کار تفصیلی جائزہ لیاگیا ہے۔
اجلاس میں دہشتگردی میں معاون ثابت ہونے والی غیر قانونی سرگرمیوں کی موثر روک تھام کے لئے سخت اقدامات کا فیصلہ کیاگیا ہے اور غیر قانونی موبائل سموں، دھماکہ خیز مواد، بھتہ خوری، حوالہ ہنڈی، غیر قانونی اسلحہ، اسمگلنگ، جعلی دستاویز سازی، منشیات کی اسمگلنگ اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔
ان غیر قانونی سرگرمیوں کے موثر تدارک کے لئے متعلقہ وفاقی و صوبائی محکمے اور انٹیلیجنس ادارے مل کر مربوط کاروائیاں کریں گےغیر قانونی سرگرمیوں میں معاونت فراہم کرنے والے سرکاری ملازمین کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے گی۔
صوبے میں غیر قانونی طور پر رہائش پذیر افغان باشندوں کا ڈیٹا اکٹھا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے
اجلاس میں این سی پی گاڑیوں اور مدارس کی رجسٹریشن سے متعلق معاملات کا جائزہ اور اہم فیصلے کئے گئے ہیں۔
اجلاس میں سوشل میڈیا کے ذریعے ریاست کے خلاف نفرت پھیلانے والوں کے خلاف بھی سخت اقدامات اٹھانے کا فیصلہ بھی شامل ہے اورفورم کے شرکاء کا بھتہ خوری میں ملوث عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا عزم بھی کیا گیا۔
مزید اس مقصد کے لئے سی ٹی ڈی کا خصوصی یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ بھی شامل تھااوراجلاس کے شرکاء کو نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے سلسلے میں پراونشل سکیورٹی سیکرٹریٹ کی اب تک کارکردگی پر بریفنگ بھی دی گئی۔
فورم کا اب تک کی پیشرفت پر اظہار اطمینان، مزید بہتر انداز میں کام کرنے کے لئے وفاقی اور صوبائی اداروں کی طرف سے مربوط اقدامات کی ضرورت پر زور دیاگیا
اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے سلسلے میں ضلعی سطح پر قائم کمیٹیوں اور ایپکس کمیٹی کے درمیان اشتراک کار کو مزید مربوط بنانے ضرورت پر بھی کام کرنے کا فیصلہ ہوا ہے۔
ہنڈی حوالہ کے کاروبار میں ملوث عناصر کے لئے قوانین کو سخت بنانے اور بینکنگ ٹرانزیکشن کے عمل کو آسان بنانے کے اقدامات پر اتفاق کیا گیا ہے۔ اجلاس میں ان غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے سلسلے میں وفاق کے محکموں اور اداروں سے جڑے معاملات کو میں وفاقی اداروں سے جڑے معاملات کو وزیر اعظم کے ساتھ اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا۔
اس سلسلے میں وزیر اعظم کے ساتھ خصوصی اجلاس منعقد کیا جائے گا، جس میں غیر قانونی اسلحے کی روک تھام کے لئے صوبے میں اسلحہ بنانے والے کارخانوں کی رجسٹریشن اور آڈٹ کرنے فیصلہ بھی شامل کیا گیا ہے۔
تعلیمی اداروں میں منشیات کی سپلائی پر خصوصی نظر رکھنے اور ملوث عناصر کے خلاف فوری کارروائی کرنےکا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
اسمگلنگ کی روک تھام کے لئے جوائنٹ چیک پوسٹس کے قیام سمیت بارڈر مینجمنٹ کو بہتر بنانے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔
اجلاس میں فورم کے آئندہ اجلاس باقاعدگی کے ساتھ منعقد کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔
نگران وزیر اعلی نے کہا کہ ایپکس کمیٹی کے اجلاس کو معنی خیز بنانے کے سلسلے اس کے فیصلوں پر عملدرآمد یقینی بنانے کے لئے موثر میکنزم تیار کیا جائے، سوشل میڈیا پر ریاستی اداروں کے خلاف نفرت پھیلانا خطرناک اور ناقابل برداشت عمل ہےایسے عناصر کے خلاف موثر کارروائی عمل میں لائی جائیں۔
وزیر اعلی کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں منشیات کے استعمال کا رجحان تشویشناک ہے اسے ہماری نئی نسل تباہ ہو رہی ہے منشیات تیار کرنے اور سپلائی کرنے والوں کے خلاف خصوصی کارروائیاں عمل میں لائی جائیں۔ اورسی ٹی ڈی بھتہ خوروں کے خلاف کاروائیوں پر خصوصی توجہ دے۔