سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں چیئرمین سیف اللہ ابڑو اور رکن بہر مند تنگی کے درمیان شدید لفظی لڑائی ہوئی ، دونوں رہنماوں نے ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھاڑ کر دی ۔
تفصیلات کے مطابق یہ ہنگامہ قائمہ کمیٹی توانائی کے اجلاس کے دوران برپا ہوا، اجلاس میں داسو ڈیم منصوبے کا ٹھیکہ دینے میں مبینہ کرپشن سے متعلق بات چیت جاری تھی کہ رکن کمیٹی بہر مند تنگی نے چیئرمین کمیٹی پر ملک کو نقصان پہنچانے کا الزام عائد کر دیا اور کہا کہ میں پاکستان کے ساتھ ایسا نہیں ہونے دوں گا۔
بہر مند تنگی کا کہناتھا کہ آپ نے اس کمیٹی نے بیٹھ کر جو کچھ کیا ، ملک کو بدنام کیا ، پاکستان کیلئے پیٹھ پیچھے آپ جو بھی کردار ادا کرتے ہیں یہ قابل قبول نہیں ہے ،میں آپ کو بتا رہاہوں ، اس وجہ سے میں جارہا ہوں ۔جواب میں چیئرمین کمیٹی سیف اللہ ابڑو نے بہرہ مند تنگی کو پاور ڈویژن کا وکیل کہہ دیا ۔
داسو ہائیڈرو پراجکیٹ کی ٹرانسمیشن لائنز کی بولی میں حصہ لینے والی دونوں کمپنیوں کو بلیک لسٹ کرنے کی سفارش کی گئی ، کہا پاور ڈویژن اور این ٹی ڈی سی نے دس دن میں حل نہ نکالا تو نیب سمیت دیگر فورمز سے رجوع کریں گے۔
چیئرمین کمیٹی سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ کمیٹی اپنا کام کرتی رہے گی اگر کسی سنیٹر کو کوئی مسئلہ ہے تو جاسکتا ہے کمیٹی کرپشن کو سپورٹ نہیں کر سکتی کمیٹی کسی بھی غلط موقف کی وجہ سے اپنے اصولی موقف سے نہیں ہٹے گی کرپشن ہوئی ہے ثابت ہوچکی، دونوں کمپنیوں کو بلیک لسٹ کریں۔
دوران اجلاس این ٹی ڈی سی اورپاور ڈویژن افسران نے قائمہ کمیٹی اختیارات سے متعلق خط پرمعذرت کرکی،۔ خط واپس لیتے ہوئے کہا کہ دل سے ایوان بالا کی عزت کرتے ہیں،جوخط لکھا گیا وہ بورڈ نے نہیں پڑھا تھا۔