مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی میں اسرائیلی اور فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس میں چار روزہ جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے تحت حماس نے 24 اور اسرائیل نے 39 قیدیوں کو رہا کردیا۔
ترجمان قطری وزارت خارجہ کے مطابق اسرائیلی جیل سے 39 فلسطینی رہا ہوگئے، جن میں 24 خواتین اور 15 کم عمر قیدی شامل ہیں، جبکہ حماس نے 24 قیدیوں کو رہا کردیا، جن میں 13 اسرائیلی،تھائی لینڈ کے 10 اور فلپائن کا ایک شہری بھی شامل ہیں ۔
عرب میڈیا کے مطابق تھائی شہریوں کو قطرکی درخواست پر رہا کیا گیا،غزہ سے رہا ہونے والے قیدی مصر پہنچ گئے،اسرائیلی حکام نے قیدیوں کے پہنچنے کی تصدیقی کردی، عرب میڈیا
تھائی لینڈ کے وزیر اعظم نے قیدیوں کی رہائی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں قید تھائی لینڈ کے 12 شہری رہا ہوگئے۔
دوسری جانب حزب اللہ نےعارضی جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے ہم اس معاہدے کا حصہ نہیں لیکن اس کا احترام کریں گے، اورعارضی جنگ بندی کے دوران حزب اللہ کوئی کارروائی نہیں کرے گی۔
خزب اللہ نے کہا ہے کہ مزید سویلین قیدیوں کی رہائی پر بات چیت کے لیے تیار ہیں،مذاکرات جاری رہے تو تمام سویلین قیدی رہا ہوسکتے ہیں،فوجی قیدیوں کے بدلے تمام فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنا ہوگا۔
عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ میں عارضی جنگ بندی پر عمل در آمد جاری ہے اورجنوبی غزہ میں پناہ گزین فلسطینیوں کی اپنے گھروں کو لوٹنے کی کوشش جاری ہیں،رفاح کراسنگ سے امدادی سامان کا غزہ میں داخلہ بھی جاری ہے
اس کے علاوہ امدادی سامان کے 200 ٹرک، تیل اور گیس کے چار چار ٹینکرز غزہ میں داخل ہونگے، 2 ایمبولینسز اور 85 امداد سامان سے بھرے ٹرک ہلال احمر کے حوالے کیے گئے،مصر میں محصور 920 فلسطینیوں کو غزہ لوٹنے کی اجازت مل گئی۔