بحریہ ٹاؤن کی ادائیگیوں کے کیس میں مشرق بینک نے سپریم کورٹ میں جواب جمع کروا دیا ۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں مشرق بینک کے جواب کے ساتھ برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی کا دو ہزار انیس کا خط بھی سپریم کورٹ میں جمع کروادیا گیا ۔
خط کےمطابق برطانیہ میں اکاؤنٹس منجمد ہونےکاآرڈرکالعدم ہوگیا تھا، دستاویز کے مطابق اکاونٹس منجمد ہونےکا آرڈر عدالت سے کالعدم ہو گیا تھا، این سی اے کا ڈسڑکٹ جج سےاکاؤنٹس منجمد ہونےکاکنفرمیشن لیٹر بھی منسلک ہے ۔
مشرق بینک نے جواب میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ اکاؤنٹ فریزنگ ختم ہونےکےبعداکاؤنٹ ہولڈرنےرقم خود پاکستان بھجوائی، مشرق بینک نے ادائیگیاں مبشرہ علی ملک کی جانب سے ہی کیں، رقم ملک ریاض کےفیملی ممبراکاؤنٹ ہولڈرکی تحریری ہدایات پرپاکستان ٹرانسفر کی گئی ۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ نےگزشتہ سماعت پر 190 ملین پاونڈکی ادائیگیوں پر سوالات اٹھائےتھے، عدالت نے بحریہ ٹاؤن کی جانب سے ادائیگیاں کرنے والوں سے بھی جواب طلب کیا تھا ۔