سپریم جوڈیشل کونسل نے شکایات کے معاملے پر عدالت عظمیٰ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کو تفصیلی شوکاز نوٹس جاری کردیا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم جوڈیشل کونسل نے شکایات پر جسٹس مظاہر نقوی کو تفصیلی شوکاز نوٹس جاری کرکے 14 دن میں جواب طلب کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں :۔سپریم جوڈیشل کونسل اجلاس، جسٹس طارق مسعود کے خلاف درخواست خارج، مظاہرنقوی کے اعتراضات کا جائزہ
باخبر ذرائع کے مطابق سپریم جوڈیشل کونسل کیا جانب سے جسٹس مظاہرعلی اکبر نقوی کو سامنے آئے شواہد کی روشنی میں نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ جوڈیشل کمیشن کا اجلاس گزشتہ تین روز سے جاری ہے اور اس میں جسٹس سردارطارق مسعود کیخلاف شکایت خارج کردی ۔جوڈیشل کونسل نےجسٹس طارق مسعود سے متعلق شکایت کنندہ آمنہ ملک کے 23 سوالات اورجوابات پبلک کردیئے۔جبکہ شکایات کنندہ آمنہ ملک جوڈیشل کمیشن کے اہم سوالات کے جواب دینے میں ناکام رہیں۔
یہ بھی پڑھیں :۔سپریم جوڈیشل کونسل نےتمام فریقین کو اجلاس کی کارروائی پبلک کرنے سےروک دیا
خیال رہے کہ جوڈیشل کمیشن میں جسٹس مظاہر نقوی کے اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔جسٹس مظاہر نقوی نے کونسل کےتین ارکان پراعتراض اٹھایا تھا۔اجلاس میں جسٹس مظاہر نقوی کی نمائندگی وکیل خواجہ حارث کر رہے تھے، جسٹس مظاہر علی نقوی نے خواجہ حارث کو وکیل کرکے خط بھیجا، جس میں کونسل سے سپریم کورٹ میں دائرآئینی درخواست کے فیصلے تک کارروائی مؤخر کرنے کی درخواست کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں :۔جوڈیشل کونسل نےجسٹس طارق مسعود سے متعلق شکایت کنندہ کےسوال وجواب پبلک کردیئے
واضح رہے کہ آمدن سے زائد اثاثوں اور اختیارات کے ناجائز استعمال پر سپریم جوڈیشل کونسل نے جسٹس مظاہر علی کو شو کاز نوٹس جاری کیا اور ان کی جائیدادوں کا ریکارڈ بھی طلب کررکھا تھا، جسٹس مظاہر نقوی موجودہ کونسل کو غیر قانونی قرار دے چکے ہیں۔