چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی کو لکھے گئے خط میں اسلامک یونیورسٹی کے وائس پریذیڈنٹ کی تعیناتی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی کی انتظامیہ کیخلاف تحقیقات کے معاملے پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے صدرمملکت،چیئرمین ایچ ای سی اور وزارت تعلیم کو خط لکھ دیا۔ چیف جسٹس سپریم کورٹ کی جانب سے خط کی کاپی چیف جسٹس شریعت کورٹ اور یونیورسٹی انتظامیہ کو بھی ارسال کر دی گئی۔
اسلامک یونیورسٹی کے وائس پریذیڈنٹ کی تعیناتی پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا ہے کہ بدانتظامی کے باعث یونیورسٹی میں اسلامی اقدار بھی ختم ہوچکیں۔
خط کے متن کے مطابق میری درخواست پر تین سال بعد صدر مملکت نے تیس نومبر کو بورڈ اجلاس بلانے کا کہا۔ نائب صدر نبی بخش جمانی نے میرے دو خطوط کا جواب تک نہیں دیا۔ جواب نہ دینے سے ظاہر ہے کہ نائب صدر غلط کاریوں کی پردہ پوشی چاہتے ہیں۔
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ نبی بخش جمانی کی تعیناتی تین سال کیلئے تھی مگر تاحال عہدے پر ہیں۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے خط میں لکھا ہے کہ بورڈ آف ٹرسٹیز اجلاس بلا کر انتظامی معاملات کا جائزہ لیں۔