لاہور میں کم عمر ڈرائیور پر 1213 مقدمات درج کر لیے گئے ۔ ٹریفک پولیس کی جانب سے سینکڑوں گاڑیوں کو تھانے میں بند کروایا گیا۔
رپورٹس کے مطابق ٹریفک پولیس کی جانب سے شہر کے مختلف علاقوں میں 190 جگہوں پر ناکہ بندی کی گئی تین روز کے دوران مجموعی طور پر کم عمر ڈرائیورز کے خلاف 1213 مقدمات درج کئے گئے ۔
سی ٹی او لاہور مصتنصر فیروز کا کہنا تھا کہ والدین 18 سال سے کم عمر بچوں کو ہرگز گاڑی،موٹرسائیکل نہ چلانے دیں۔والدین اپنے بچوں کے مستقبل کے خود ذمہ دار ہیں۔ کریمنل ریکارڈ بننے سے سرکاری نوکری اور ویزہ حصول میں مشکلات آسکتی ہیں۔اب کم عمر ڈرائیورز کیخلاف ایف آئی آر بھی درج ہو ں گی۔
خیال رہے کہ آج لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی ضیاء باجوہ نے ڈیفنس حادثے کے ملزم کی قانونی تحفظ کی درخواست پر سماعت کی جس کے دوران انہوں نے بغیر لائسنس کے گاڑی چلانے والوں کو گرفتار کرنے کا حکم دیا۔سماعت کے دوران جسٹس علی ضیاء باجوہ نے ریمارکس دیئے کہ کار حادثہ بہت افسوسناک واقعہ ہے ، اگر سڑک پر دس لاکھ گاڑیاں ہیں تولائسنس صرف دو لاکھ ہیں جبکہ سی ٹی او لاہور نے بتایا کہ 73 لاکھ گاڑیاں ہیں اور 13 لاکھ لائسنس ہیں۔
عدالت نے استفسار کیا کہ بغیر لائسنس کے گاڑیوں کے خلاف کیا اقدامات کر رہے ہیں، اس واقعے کے بعد ہی بتا دیں کہ کیا کیا کارروائی کی ہے جس پر سی ٹی او نے بتایا کہ پچھلے تین دن میں ہم نے کریک ڈاون کیا ہے۔