نگران حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدے کے بعد 1.1 ارب ڈالر کی تیسری قسط کیلئے پیشگی اقدامات تیز کرنے کا فیصلہ کرلیا، جنوری سے گیس کی قیمتیں پھر بڑھانے کا عندیہ دیدیا۔ نگران وزیر خزانہ کہتی ہیں ریئل اسٹیٹ اور ریٹیل سمیت دیگر سیکٹرز پر اضافی ٹیکس لگانے کا فیصلہ نہیں ہوا تاہم شارٹ فال کی صورت میں اقدامات لئے جاسکتے ہیں۔
نگران وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت نے جنوری 2024ء سے گیس کی قیمتیں پھر بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے، آئی ایم ایف کو توانائی شعبے کے ٹیرف پر نظرثانی سے آگاہ کردیا گیا۔
ان کا کہنا ہے کہ ریئل اسٹیٹ اور ریٹیلرز سمیت مختلف شعبوں پر اضافی ٹیکس لگانے کا فیصلہ نہیں ہوا، ایف بی آر کے 9 ہزار 415 ارب روپے کے ٹیکس ہدف کا حصول پہلی ترجیح ہے، اگر ٹیکس محاصل میں کوئی شارٹ فال ہوا تو پھر اضافی اقدامات کا سوچیں گے۔
نگران وفاقی وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ حکومت نے 1.5 ارب ڈالر کے انٹرنیشنل بانڈ کے اجراء کا فیصلہ مؤخر کردیا، آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے بعد ریٹنگ میں بہتری آئے گی۔