ذرائع وزارت تجارت کے مطابق سعودی عرب کا ایک اعلیٰ سطحی وفد اکتوبر میں پاکستان کا دورہ کرے گا جبکہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ممکنہ دورہ پاکستان کو بھی خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی وفد کے دورے کے دوران "پاک سعودی بزنس فورم" کا انعقاد کیا جائے گا جس میں دونوں ممالک کے کاروباری حلقوں کو قریب لانے اور دو طرفہ سرمایہ کاری کے مواقع کو فروغ دینے پر توجہ دی جائے گی۔
وزیر تجارت کی زیر صدارت ایک اہم اجلاس میں سعودی عرب کے ساتھ تجارت بڑھانے سے متعلق امکانات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ پاکستان میں انفراسٹرکچر، آئل سیکٹر، اور ڈیجیٹل اکانومی میں سعودی سرمایہ کاری کے امکانات روشن ہیں جبکہ آئی ٹی، توانائی، ٹیکنالوجی اور ایس ایم ایز کے شعبوں میں بھی تعاون بڑھانے پر غور جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ماضی میں طے پانے والے مفاہمتی یادداشتوں (ایم او یوز) پر پیشرفت کے لیے بھی کوششیں تیز کر دی گئی ہیں۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق دونوں ملکوں نے تجارتی شعبے میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے روابط میں تیزی لانے کا فیصلہ کیا ہے۔
حکام وزارت تجارت نے بتایا کہ سعودی کمپنیاں "لبیک" اور "آرامکو" پہلے ہی پاکستان میں کاروباری سرگرمیوں کا آغاز کر چکی ہیں، جو دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات میں نئے دور کی شروعات ہے۔






















