ترجمان بھارتی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان حالیہ دفاعی معاہدے کے ممکنہ اثرات پر توجہ مرکوز ہے۔
ترجمان بھارتی وزارت خارجہ رندھیر جیسوال کا کہنا ہے کہ انہیں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات اور اس پیش رفت دفاعی معاہدے کے بارے میں اطلاعات تھیں اور اُن پر غور بھی کیا جا رہا تھا۔
ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا ہم اس اہم پیش رفت کے اپنی قومی سلامتی کے ساتھ ساتھ علاقائی اور عالمی استحکام کو مدِ نظر رکھتے ہوئے اس کے ممکنہ اثرات پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں اور اس پر کام جاری رہے گا۔
بھارتی وزارت خارجہ نے یہ بیان پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان طے پانے والے اہم باہمی دفاعی معاہدے پر ردِعمل دیتے ہوئے جاری کیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم شہبازشریف سعودی عرب پہنچے جہاں ان کا تاریخ ساز استقبال کیا گیا جس کے بعد محمد بن سلمان سے ملاقات ہوئی جس دوران دونوں رہنماؤں نے سٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے پر دستخط کیئے، معاہدہ دونوں ممالک کی سلامتی بڑھانے اور امن کے حصول کےلیے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتاہے۔
اعلامیہ کے مطابق پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دہائیوں پر محیط تاریخی شراکت داری ہے، معاہدے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کو فروغ دینا ہے، معاہدہ کسی بھی جارحیت کے خلاف مشترکہ دفاع اور تحفظ کو مضبوط بنانا ہے، معاہدے کے مطابق کسی بھی ایک ملک پر جارحیت کو دونوں ملکوں کے خلاف جارحیت تصور کیا جائے گا۔






















