پاکستان نے اسرائیل کی جانب سے غزہ میں اسپتالوں پر جاری حملوں کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے صہیونی فوج کے حملوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا۔
جمعرات کے روز ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران بتایا کہ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے 11 نومبر کو او آئی سی عرب لیگ کے مشترکہ اجلاس میں ریاض میں شرکت کی اور اس موقع پر انہوں نے اجلاس سے اپنے خطاب میں غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی جبکہ فوری جنگ بندی کا مطالبہ اور فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کیا۔
نگران وزیراعظم نےاجلاس میں اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ فلسطین کےحل پر زور بھی دیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان او آئی سی اور عرب لیگ کے مشترکہ سمٹ کے اعلامیہ کا خیرمقدم کرتا ہے اور اسرائیل کی غزہ میں اسپتالوں پر حملوں کی مذمت کرتا ہے جبکہ ہم عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ غزہ میں اسپتالوں پر اسرائیلی حملوں کا نوٹس لے۔
ممتاز زہرہ بلوچ کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیرمیں زمینوں پر قبضے میں مصروف ہے اور غیرقانونی زیر قبضہ جموں کشمیر میں بھارتی افواج کے مظالم جاری ہیں ، پلوامہ میں انسانی حقوق کے محافظین کی زمینیں قبضے میں لی گئی ہیں ، پاکستان مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے کشمیریوں کی حمایت جاری رکھے گا۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان اور روس کے درمیان انسداد دہشتگردی کی روک تھام کیلئے اجلاس جاری ہے جس میں پاکستان کی طرف سے ایڈیشنل سیکرٹری حیدر شاہ وفد کی قیادت کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان یونیسکو ایگزیکٹو بورڈ کا 24-2023 کیلئے ممبربن گیا ہے اور تمام خطوں میں رابطے قائم کرے گا۔
163 ریٹائرڈ فوجی اور سویلین افسران کو غیرملکی کرنسی میں پنشن دینے کے معاملہ پر انہوں نے بتایا کہ معلومات تک رسائی کے قانون کے تحت یہ معلومات دفترخارجہ نے ایک درخواستگزار کو مہیا کیں تاہم، پرائیویسی مدنظر رکھتے ہوئے پنشن حاصل کرنے والوں کے نام مہیا نہیں کیے ، پنشن غیر ملکی کرنسی میں کیوں مل رہی ہے دفتر خارجہ کا اس سے تعلق نہیں ، اس معاملے پر اکاؤنٹنٹ جنرل آف پاکستان سے موقف لیا جائے۔
یواین ایچ سی آر کی سابق سفیر انجلینا جولی کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے ممتاز زہرہ بلوچ کا کہنا تھا کہ ایسے بیانات غلط فہمی کی بنیاد پردیئے جا رہے ہیں ، پاکستان صرف غیرقانونی طور پر مقیم افراد کے خلاف کارروائی کر رہا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ 3 لاکھ 68 ہزار 58 افراد اب تک پاکستان سے دوسرے ممالک میں لے جائے جا چکے ہیں۔