ملک بھر میں خوفناک مون سون بارشوں اور بھارتی آبی جارحیت کے نتیجے میں بڑی تباہی۔ حکومت نے سیلاب متاثرین کی مالی امداد اور بحالی کیلئے کوششیں تیز کر دیں۔
ملک بھر میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے تخمینے کا عمل بھی جاری۔ وفاقی حکومت این ڈی ایم اے سمیت دیگر اداروں کے تعاون سے تفصیلی جائزہ لے رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق خیبرپختونخوا حکومت اب تک صوبے میں متاثرین کو 9 ارب روپے معاوضہ دے چکی جبکہ مجموعی امداد 12 سے 13 ارب روپے تک پہنچنے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق سیلاب کے باعث سرکاری انفرا اسٹرکچر کو 35 ارب روپے کا نقصان پہنچا جبکہ نجی شعبے کے نقصانات اس کے علاوہ ہیں۔
دوسری جانب پاکستان میں آئی ایم ایف کے نمائندے ماہر بنیسی نے بھی سیلاب سے ہونے والے جانی و مالی نقصان پر اظہار افسوس کیا، ساتھ ہی آئی ایم ایف کے جائزہ مشن کے رواں ماہ دورہ پاکستان کی تصدیق بھی کر دی۔
ماہر بنیسی کے مطابق آئی ایم ایف مشن پاکستان کے مالی حالات اور ہنگامی اخراجات کا تفصیلی جائزہ لے گا۔ یہ بھی دیکھ جائے گا کہ مالی سال دوہزار پچیس چھبیس کا بجٹ سیلابی اخراجات کے لیے کس حد تک لچکدار ہے ۔ حکومت پاکستان نے آئی ایم ایف سے متاثرینِ سیلاب کے بجلی بل تین ماہ کے لیے مؤخر کرنے کی اجازت مانگ رکھی ہے۔





















