ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے ایمان مزاری اور ہادی چٹھہ کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور کر لی ۔ ایمان مزاری اور ہادی چٹھہ کیخلاف این سی سی آئی اے نے قابل اعتراض ٹویٹس پر مقدمہ کر رکھا ہے ۔
ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکا کے روبرو ایمان مزاری اور ہادی چٹھہ کے وکیل ریاست علی آزاد نے مؤقف اپنایا یہ ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست ہے ۔ عدالت نے میرٹ نہیں دیکھنا۔ایف آئی آر میں شامل دفعات اس کیس میں لگ ہی نہیں سکتیں ۔ چار سال پرانے واقعہ پر ایف آئی آر کاٹی گئی۔ ایمان مزاری اور ہادی علی کو کوئی نوٹس بھی نہیں کیا گیا۔
صدر اسلام آباد ہائی کورٹ بار نعیم گجر نے کہا کوئی وکیل آواز اٹھاتا ہے تو اسے غلط ایف آئی آر میں ڈال دیا جاتا ہے ۔ ٹویٹس میں ایسی ویسی کوئی بات نہیں بس یہ کہا گیا ہے کہ یہ ظلم ہوا ۔
این سی سی آئی اے کےوکیل شیخ عامر نےدلائل میں کہا ٹویٹس پرانے نہیں سب 2025 کے ہیں ۔ ایمان اور ہادی نے ان تمام ٹویٹس کو قبول بھی کیا ۔ ملزمان نے ابھی تک فون یا دیگر ڈیوائسز حوالے نہیں کیں ۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست منظور کر لی ۔





















