ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے کہا ہے کہ پنجاب کو تاریخ کے سب سے بڑے سیلاب کا سامنا ہے۔
اپنی نیوز کانفرنس میں ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا کا کہنا تھا کہ سیلاب سے متعلق تین بڑی وارننگز موصول ہوئی تھیں اور گزشتہ رات دریائے چناب میں پونے چھ لاکھ کیوسک پانی کا ریلا آیا جبکہ ہیڈ مرالہ پر یہ صورتحال ایک بڑا چیلنج تھی جس کے باعث متاثرہ علاقوں سے دوبارہ انخلا کرایا گیا۔
ڈی جی نے کہا کہ قادر آباد کے مقام پر چناب کا پانی دوبارہ متاثرہ علاقوں میں داخل ہوگا جبکہ جھنگ پہنچنے پر پانی مزید مسائل پیدا کرے گا اور ہیڈ تریموں پر بھی پانی کے بہاؤ میں اضافہ متوقع ہے۔
عرفان کاٹھیا کا کہنا تھا کہ اس وقت دریائے ستلج میں دو ماہ سے ہائی فلڈ کی صورتحال ہے جبکہ گنڈا سنگھ پر تین لاکھ انیس ہزار کیوسک پانی گزر رہا ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے نے کہا کہ راوی کی صورتحال بھی تشویشناک ہے اور جسڑ کے مقام پر بہاؤ بڑھ گیا ہے جبکہ بھارتی ڈیم بھر چکا ہے جس کے باعث ایک سے دو ہفتے تک راوی میں پانی کے دباؤ میں اضافہ ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ صفوراں بند کو گزشتہ رات توڑنا پڑا جس سے کبیر والا، پیر محل اور احمد پور سیال کے دیہات متاثر ہوئے۔
عرفان علی کاٹھیا نے بتایا کہ شیرشاہ میں پانی کا دباؤ شدید ہے اور 5 ستمبر کو پنجند پر تینوں دریاؤں کا پانی پہنچے گا جبکہ 6 اور 7 ستمبر کی درمیانی شب 9 لاکھ کیوسک کا ریلا سندھ میں داخل ہوگا۔
انہوں نے محکمہ آبپاشی کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ اگلے 24 گھنٹوں تک بارشوں کا سسٹم قابو میں آ جائے گا، تاہم بھارتی ڈیم سے پانی چھوڑے جانے کا خدشہ موجود ہے۔






















