ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا کا کہنا ہے دریائے ستلج میں اونچے درجے کا سیلاب متوقع ہے۔ بھارت کی جانب سے مزید پانی چھوڑا جانے کا خدشہ ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان کاٹھیا نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ سیلابی ریلا ہیڈ تریموں سے ملتان پہنچے گا آج رات ملتان میں زیادہ خطرہ ہے، اگلے 24 گھنٹے ہیڈ سدھنائی پر بہت اہم ہیں،پانی کی سطح بڑھی پیرمحل اور خانیوال کے علاقے متاثر ہوسکتے ہیں۔
عرفان علی کاٹھیا نے کہا کہ پانی اگرزیادہ ہوا توہیڈ محمد والا کوبریچ کیا جائے گا ، ستلج میں گنڈا سنگھ پر اونچے درجے کا سیلاب رہے گا، اب تک 10 لاکھ لوگوں کا انخلا کرایا جا چکا ہے۔
قبل ازیں دریائے ستلج میں ہریکے اور فیروزپور کے مقام پر اونچے درجے کی سیلابی صورتحال کے پیش نظر پی ڈی ایم اے پنجاب نے دریائے ستلج سے ملحقہ اضلاع کی انتظامیہ کو ہائی الرٹ کردیا۔
ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق ہریکے پر ڈاؤن اسٹریم اونچےدرجےکےسیلاب کی صورتحال ہے، دریائے ستلج اور ملحقہ ندی نالوں میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہوگا، لاہور، ساہیوال، ملتان، بہاولپور اور ڈیرہ غازی خان کے کمشنرز اور قصور، اوکاڑہ، پاکپتن، وہاڑی، بہاولنگر، لودھراں، بہاولپور، ملتان اور مظفرگڑھ کے ڈپٹی کمشنرز کو الرٹ رہنے کی ہدایت کردی گئی۔
دوسری جانب ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید کے مطابق 5 ستمبر تک پنجاب کے دریاؤں راوی ستلج اور چناب میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے۔ بالائی علاقوں میں بارشوں کے باعث دریاؤں کے بہاؤ میں غیر معمولی اضافے کا خدشہ ہے۔






















