پنجاب کے دریاؤں میں طغیانی کی صورتحال برقرار ہے، پنجاب کے 11 اضلاع میں ڈھائی ہزار دیہات ڈوب گئے۔ جاں بحق افراد کی تعداد 31 ہوگئی جبکہ صوبہ بھر میں متاثرہ افراد کی تعداد 30 لاکھ ہوگئی۔
ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق پنجاب کے دریاؤں میں طغیانی کی صورتحال برقرارہے، دریائے ستلج گنڈا سنگھ والا کے مقام پر پانی کا بہاؤ 2 لاکھ 53ہزار کیوسک ہے جبکہ دریائے ستلج سلیمانکی کے مقام پر پانی کا بہاؤ ایک لاکھ 24 ہزار کیوسک ہے۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق دریائے چناب میں بڑا سیلابی ریلا جنوبی پنجاب کی طرف بڑھ رہاہے، دریائے چناب مرالہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 96 ہزار کیوسک ہے، خانکی ہیڈ ورکس کے مقام پرپانی کابہاؤ ایک لاکھ 20 ہزارکیوسک ہے۔
دریائے چناب میں قادرآباد کے مقام پر پانی کا بہاؤ ایک لاکھ 35ہزارکیوسک ہے، ہیڈتریموں کے مقام پرانتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے، ہیڈ تریموں کے مقام پر پانی کا بہاؤ 5 لاکھ 16 ہزار کیوسک ہے اور مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
دریائے راوی جسڑ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 54 ہزار کیوسک ہے، دریائےراوی شاہدرہ کے مقام پرپانی کا بہاؤ 60 ہزار کیوسک ہے۔ بلوکی ہیڈ ورکس پر پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 37 ہزارکیوسک ہے، دریائے راوی ہیڈ سدھنائی کے مقام پرپانی کا بہاؤ ایک لاکھ 7ہزارکیوسک ہے۔
ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید کے مطابق 5 ستمبر تک پنجاب کے دریاؤں راوی ستلج اور چناب میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے۔ بالائی علاقوں میں بارشوں کے باعث دریاؤں کے بہاؤ میں غیر معمولی اضافے کا خدشہ ہے۔






















