ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا کا کہنا ہے کہ پنجاب میں اس وقت تاریخ کا بدترین سیلاب گزر رہا ہے، دریائے راوی میں ہیڈ بلوکی کےمقام پر پیک پکڑرہا ہے۔ اگلے 24 گھنٹے میں مزید خطرہ بڑھ سکتا ہے۔ حالیہ سیلاب سے پنجاب میں33اموات ریکارڈہوچکی ہیں۔
سیلاب کی صورتحال پر میڈیا کو دوران بریفنگ ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے کہا کہ دریائے راوی کا مین ریلا ہیڈ بلوکی کے مقام پر پہنچ رہا ہے، خانیوال، اوکاڑہ اوراسکے آس پاس کے مزید دیہات زیرآب آسکتے ہیں۔ اوکاڑہ، ساہیوال، کمالیہ، خانیوال، کبیروالاکے دیہات میں پانی کا بہاؤبڑھ رہاہے۔ پاکپتن، بہاولنگر، وہاڑی میں کل تک ایک لاکھ 35 ہزارکیوسک پانی پہنچے گا۔
عرفان علی کاٹھیا نے کہا کہ ستلج کے مقام پر پانی کا بہاؤ کم ہوگیا ہے، ایک لاکھ 54 ہزار کیوسک پانی ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر پانی موجود ہے، ایک لاکھ کیوسک پانی بہاولپور کے علاقے میں موجود دریاؤں میں موجود ہے۔ اس وقت 2 لاکھ 60 ہزار کیوسک کا ریلا قصور سے گزر رہاہے۔
انہوں نے کہا کہ دریائےستلج میں قصور کے مقام پرپانی میں کمی آرہی ہے، سیلاب کی صورتحال میں مزید دیہات بھی متاثر ہوسکتے ہیں۔ سیلابی ریلا بہاولنگر اور بہاولپور کو متاثر کرےگا۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق تریموں ہیڈ پر ایک لاکھ کیوسک پانی کا اضافہ ہوا ہے، ہیڈ اسلام پر ایک لاکھ35 ہزار کیوسک پانی کل تک پہنچے گا، ہیڈسلیمانکی پرآج شام تک پانی کی سطح ایک لاکھ 75 ہزار کیوسک ہوگی، آج شام تک ہیڈ سلیمانکی پرپانی کا بہاؤ بلندترین ہوگا۔
عرفان علی کاٹھیا کا مزید کہنا تھا کہ اب تک7لاکھ سےزائد افراد کو ریسکیو کیا گیا ہے، اب ہم نے جانوروں کو ریسکیو کیلئے بیڑے منگوالیے جو تمام اضلاع میں دستیاب ہیں، اگلے 5 سے6 روزمیں پانی کا اسپیل اُترے گا توریسکیو کاکام مزید تیز ہوجائے گا، لاہور سمیت پنجاب بھر میں بارشوں کا یہ اسپیل 2 ستمبر تک جاری رہے گا۔





















