پنجاب میں تباہ کن سیلاب نے بستیوں کی بستیاں اُجاڑ ڈالیں۔ 33 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی گئی ۔ 15لاکھ سے زائد متاثر ہیں۔ 2300 سے زیادہ دیہات زیرآب آچکےہیں ۔ تقریبا پانچ لاکھ افراد کی محفوظ مقامات پر منتقلی کاعمل مکمل ہوچکا۔ صورتحال کے پیش نظر متعدد اضلاع میں اسکولوں کی بندش میں توسیع کا اعلان کردیا گیا۔
سیالکوٹ
ضلعی انتظامیہ کے مطابق سیالکوٹ میں سرکاری و پرائیویٹ تعلیمی ادارے یکم سے 5 ستمبر تک بند رہیں گے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق ضلع میں ابھی بھی کئی تعلیمی ادارے سیلاب سے متاثر ہیں، صورتحال کے پیش نظر ضلع بھر میں تعلیمی ادارے 5 ستمبر تک بند رہیں گے۔
اوکاڑہ
اوکاڑہ میں سیلاب زدہ علاقوں کے اسکولوں کی چھٹیوں میں توسیع کردی گئی،کومت پنجاب کی ہدایات پر دریائے ستلج اور راوی کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں چھٹیاں ہوں گی۔32علاقوں کےسرکاری ونجی اسکولوں کی چھٹیوں میں7ستمبرتک توسیع کر دی گئی۔
پاکپتن
پاکپتن میں تمام سرکاری اداروں کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی جبکہ سیلابی صورتحال کے پیش نظر ضلع کے 30سے زائد اسکول بند کرنے کا اعلان کردیا گیا۔
نارووال
نارووال میں سیلابی صورتحال کے پیش نظر تعیلمی ادارے 5روز کیلئے بند کرنے کا اعلان کردیا گیا۔ ڈپٹی کمشنرنےضلع بھر کے تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان کردیا۔ یکم ستمبر سے5 ستمبر تک پانچ روز کیلئے تمام پرائیوٹ، سرکاری تعیلمی ادارے بند رہیں گے۔
چنیوٹ
چنیوٹ میں حکومت پنجاب نے اسکولوں میں چھٹیوں کا اختیار ڈپٹی کمشنرز کو سونپ دیا۔ ڈپٹی کمشنرز نے محکمہ تعلیم کے افسران کو اسکولوں کے حوالے سے رپورٹ مرتب کرنے کا حکم دیدیا۔ محکمہ تعلیم کے مطابق ضلع بھر میں 97 سرکاری اسکول سیلاب سے متاثر ہیں۔ شام کو صورتحال دیکھ کرچھٹیوں کافیصلہ کرینگے۔
وزیرآباد
وزیرآباد میں سیلابی صورتحال کے باعث تعلیمی اداروں کی چھٹیاں بڑھا دی گئیں۔ معمول کے مطابق سرکاری سکول یکم ستمبر سے کھلنے تھے تاہم ڈپٹی کمشنر نے 6 ستمبر تک چھٹیوں میں اضافہ کردیا۔
حافظ آباد
حافظ آباد میں سیلاب متاثرہ علاقوں کے 145 اسکول 5 ستمبر تک بند رہیں گے، سی ای او ایجوکیشن کے مطابق ضلع بھر کے باقی تمام اسکول معمول کے مطابق کھلے رہینگے۔
وہاڑی
ڈپٹی کمشنرعمرانہ توقیر کا کہنا ہے کہ وہاڑی میں یکم ستمبر سے ضلع بھرکے اسکول کھل جائیں گے تاہم سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے 60 اسکولوں میں چھٹیاں بڑھا دی گئیں۔ متاثرہ اسکولوں میں تعلیمی سرگرمیاں سیلابی صورتحال بہتر ہونے تک معطل رہیں گی۔
لاہور
دوسری جانب ڈپٹی کمشنر لاہور کے مطابق لاہور میں تمام اسکول یکم ستمبر سے دوبارہ تعلیمی سرگرمیاں شروع کریں گے تاہم سیلاب متاثرہ علاقوں میں موجود 45 اسکولز بند رہیں گے۔ ڈپٹی کمشنر لاہور کے مطابق ان 45 اسکولوں کو ریلیف کیمپس میں تبدیل کیا گیا ہے۔
رحیم یار خان
سیلابی صورتحال کے پیش نظر ڈپٹی کمشنر نے ضلع بھر میں متعدد سرکاری اسکول مزید پانچ روز کے لیے بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
جاری نوٹیفکیشن کے مطابق رحیم یار خان اور خانپور کے تین، تین جبکہ صادق آباد اور لیاقت پور کے 25، 25 اسکول یکم سے 5 ستمبر تک بند رہیں گے۔
ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ تعلیمی سرگرمیوں کی بندش بچوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے کی گئی ہے۔
گوجرہ
تحصیل کمالیہ اور پیرمحل میں بھی سیلابی صورتحال کے باعث محکمہ تعلیم ٹوبہ نے 48 اسکولز بند کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔
ضلعی انتظامیہ نے متاثرہ علاقوں کے تمام پرائیویٹ اسکولز بھی بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سی ای او ایجوکیشن کے مطابق صورتحال بہتر ہونے پر تعلیمی ادارے دوبارہ کھول دیے جائیں گے۔
جھنگ
ضلع جھنگ میں بھی پانچ ستمبر تک تمام تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔ ضلعی انتظامیہ جھنگ کے مطابق ضلع میں فلڈ ایمرجنسی کے پیش نظر 5 ستمبر تک ضلع کے تمام سکولز بند رہیں گے۔
پھالیہ
پھالیہ میں سیلاب متاثرہ علاقوں کے اسکولوں میں چھٹی ہوگی۔ ڈپٹی کمشنر کے مطابق :دریائے چناب سے ملحقہ 18دیہات کے اسکول بند رہیں گے۔ تمام سرکاری ونجی تعلیمی ادارے یکم سے 7ستمبر تک بند رہیں گے۔
صادق آباد
صادق آباد میں ممکنہ سیلاب کے پیش نظر دریائی پٹی اور قریبی علاقوں میں قائم 25 اسکول بند رکھنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ ان علاقوں میں اسکول یکم ستمبر سے 5ستمبر تک بند رہیں گے۔22موضع جات میں سیلاب کا شدید خطرہ ہے جہاں ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے۔






















