سینیٹ میں فوجی عدالتوں کے حق میں منظور شدہ قرارداد کے خلاف کئی ارکان میدان میں آ گئے اور قرارداد کو واپس لینے کا مطالبہ کردیا ہے۔
پیر کے روز سینیٹ کے اجلاس میں فوجی عدالتوں کے حق میں قرارداد منظور کی گئی تھی تاہم، ایوان بالا کے آج ہونے والے اجلاس میں قرارداد کیخلاف کئی جماعتوں کے ارکان میدان میں آگئے اور اسے جمہوریت کیخلاف قرار دیتے ہوئے واپس لینے کا مطالبہ کر دیا۔
شور شرابے اور کورم کی نشاندہی پر ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا آفریدی نے اجلاس جمعہ کے روز تک ملتوی کر دیا۔
Senate passes resolution urging #SC to reconsider its decision about military courts
— SAMAA TV (@SAMAATV) November 14, 2023
“The invalidation of the jurisdiction of army courts is likely to facilitate vandals and abettors of terrorism and anti-state activities" read resolution.#SamaaTV #SupremeCourt pic.twitter.com/l78okWdPGX
فوجی عدالتوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف قرارداد پر ایوان بالا میں دوسرے روز بھی گرما گرمی دیکھنے کو ملی اور اجلاس شروع ہوتے ہی جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد اور پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی ) کے رضا ربانی سمیت کئی ارکان سیٹوں پرکھڑے ہوگئے جبکہ مسلم لیگ ( ن ) کی رکن سعدیہ عباسی بھی ہمنوا بن گئیں۔
لیگی رکن سعدیہ عباسی کا کہنا تھا کہ اس ہاؤس کو اس طرح استعمال کرنا بہت افسوسناک ہے، کس بات کی گزشتہ روز جلدی تھی، کیوں اس کا ایجنڈا بیس طریقے پہ لایا گیا، یہ قرارداد واپس لی جائے، یہ قراداد نہ اس ایوان کی اسپرٹ ہے نہ ارکان کی عکاس ہے اور ہم کسی صورت بھی ملٹری کورٹس کی اجازت نہیں دے سکتے اور نہ ہی ہم ان کو سپورٹ کر سکتے ہیں۔
ڈپٹی چیئرمین مرزا آفریدی نے ایجنڈا آگے بڑھانے کی کوشش کی تو سینیٹر مشتاق احمد ڈائس کے سامنے آ گئے اور کہا کہ ہم آپ سے اپیل کرتے ہیں اور آپ سے درخواست کرتے ہیں کہ ایجنڈے سے پہلے ہمیں ایک منٹ دے دیں۔
آج سینیٹ سیشن کے آخر میں رولز ریگولیشنز کو بلڈوز کر کے ایک قرارداد انگریزی زبان میں پیش کی گئی۔ جس کی انگریزی فوجی انگریزی محسوس ہو رہی تھی۔ یہ قرارداد کسی سینیٹر کے ساتھ شیئر نہیں کی گئی اور نہ ہی قرارداد ایجنڈے کا حصہ تھی۔ قرارداد کو رولز ریگولیشز کو بلڈوز کر کے پاس کر لیا… pic.twitter.com/m0t0xVAwV3
— Senator Mushtaq Ahmad Khan | سینیٹر مشتاق احمد خان (@SenatorMushtaq) November 13, 2023
اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے سیف اللہ ابڑو نے کورم کی نشاندہی کردی اور اراکین کی تعداد پوری نہ ہونے پر ڈپٹی چیئرمین نے اجلاس جمعہ کی صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کر دیا۔