لاہورہائیکورٹ نےقیام پاکستان کے بعد کا جائیداد کا تنازع حل کردیا، بہن کی اولاد کو جائیداد میں حصے دینے کا ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قراردیدیا۔
لاہورہائیکورٹ کے جسٹس خالد اسحاق نے جمشید سمیت دیگر کی اپیل پر 29 صفحات پرمشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا۔ عدالت نے قرار دیا کہ ہندوستان کی تقسیم سے پہلے کریم بخش کی بھارت کے موضع براس میں زمین تھی،قیام پاکستان سے پہلے کریم بخش کا انتقال ہوچکا تھا،اس کے دو بیٹے اورایک بیٹی قیام پاکستان کے وقت ہجرت کرکے پاکستان آئے،کریم بخش کی جائیداد اس کے بڑے بیٹے عبدالغفور کو منتقل ہوئی،جو دوران ہجرت مارا گیا۔
کریم بخش کی فیملی نےسیٹلمنٹ اینڈ ری ہیبلیٹیشں آرڈینس کے تحت پاکستان میں پراپرٹی کلیم کی ، 1952 میں عبدالغفور کی بیگم اورایک بھائی کوکامونکی میں پراپرٹی الاٹ ہوئی۔ اتھارٹیزنےجائیداد عبدالغفورکی بیگم اوربھائی میں تقسیم کردی،متعلقہ معاہدے میں اس کی بہن غفوراں بی بی کا ذکرنہیں تھا۔ جو 1988 تک زندہ رہی لیکن کسی عدالت سے رجوع نہیں کیا،غفوراں بی بی کی اولاد نے پہلی مرتبہ 2009 میں دعویٰ دائر کیا،ٹرائل کورٹ نے 2013 میں دعویٰ مسترد کردیا۔عدالت نے درخواست گزار کی اپیل منظور کرلی۔






















