سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا فیصل سلیم کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس دوران گدھے کے گوشت کا تذکرہ ہوا ، محکمہ خوراک کے پاس صرف بارہ ٹیکنیکل افراد ہیں اور گوشت چیک کرنے کے آلات بھی موجود نہیں، کمیٹی نے فود اتھارٹی کو سہولیات دینے کی سفارش کردی۔
ڈپٹی ڈائریکٹر فوڈ ڈاکٹر طاہرہ نے کہا کہ ہمارے پاس گوشت چیک کرنے کا نظام نہیں ہے ، شبہ ہونے پر ہم گوشت کو چیک کرنے لیب بھجواتے ہیں، پی سی آر کی سہولت نہیں ہے ، لیب رپورٹ ہفتے بعد ملتی ہے۔
وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ گدھے کا گوشت عام گوشت سے مہنگا ملتا ہے، مختلف ہوٹل ایک دوسرے کے خلاف مہم چلاتے ہیں۔ فیصل سبزواری نے کہا کہ مردار گوشت کو چیک کرنے کا بھی کوئی بندوبست ہے؟ ڈاکٹر طاہرہ کا کہناتھا کہ ہمارے پاس ایسے کوئی بھی آلات نہیں ہیں، ہمارے پاس 12 افراد پر مشتمل ٹیکنیکل اسٹاف ہے۔
چیئرمین کمیٹی نے تجویز کا کہناتھا کہ فوڈ اتھارٹی کو سہولیات دی جانی چاہئیں۔






















