توہین الیکشن کمیشن کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی ،اسد عمر اور فواد چوہدری پر فرد جرم آج بھی عائد نہ ہوسکی،تینوں میں سے کوئی بھی پیش نہ ہوا۔
ممبرسندھ نثار درانی کی سربراہی میں چار رکنی کمیشن نے توہین الیکشن کمیشن وچیف الیکشن کمشنر کیسز پر سماعت کی،چیئرمین پی ٹی آئی،اسد عمراور فواد چوہدری میں سے کوئی بھی پیش نہ ہوا۔
معاون وکیل نے التوا کی استدعا کی ،جس پر کمیشن سربراہ نثاردرانی نے ریمارکس دیئےکہ سیکیورٹی خدشات ہیں توجیل میں سماعت کا آرڈر کر سکتے ہیں۔ سیکریٹری داخلہ نے بتایا کہ ہمیں جیل میں سماعت پر کوئی اعتراض نہیں ۔
ممبرکمیشن نے پوچھاکہ کیا قانون اس کی اجازت دیتا ہے؟جس پرسیکریٹری داخلہ نے وزارت قانون سے رائے لینےکا مؤقف اپنایا ،کمیشن کے پوچھنے پر وکیل بولے کہ فواد چوہدری جوڈیشل کسٹڈی میں اڈیالہ جیل میں ہیں ۔
وکیل پی ٹی آئی شعیب شاہین نےدلائل دیتے ہوئے کہا چیئرمین پی ٹی آئی کے ساتھ صرف ایک بارملاقات کی اجازت ملی،مؤکل سے ملاقات کے لئے الیکشن کمیشن مناسب آرڈر جاری کرے، ممبر سندھ نثاردرانی نے ریماکس دئیے ہم سماعت کرنے کیلئے خود ہی اڈیالہ جیل چلے جاتے ہیں،جب ہم جائیں گے تو وہاں آپ کو بھی تمام سہولیات مل جائیں گی۔
شعیب شاہین نےکہا ہمیں جلسے کی اجازت نہیں دی جارہی، لیول پلینگ فیلڈ دیں، اس معاملے پر الیکشن کمیشن کو تحریری طور پر آگاہ بھی کیا ہے۔
بعدازاں الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت 6 دسمبر تک ملتوی کردی۔