بیگم آف بالی ووڈ کہلانےو الی بھارتی اداکارہ کرینہ کپورخان اپنے متنازعہ بیانات کی وجہ سے اکثر سرخیوں میں رہتی ہیں۔ اپنے حالیہ انٹرویو میں انہوں نے ہم جنس شادیوں کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے بیٹوں کو بتائیں گی کہ اس میں کوئی ہرج نہیں۔
کرینہ کپور خان سے دی انڈین ایکسپریس میں انٹرویو کے دوران پوچھا گیا کہ آپ اپنے بیٹے کو کیسے بتائیں گی کہ انکل جیک نے ایک آدمی سے شادی کیوں کی؟ جس کے جواب میں کرینہ نے ایک لمحہ ہچکچائے بغیرجھٹ سے جواب دیا کہ وہ اپنے بیٹوں کو بتائیں گی کیونکہ وہ ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں اورمحبت کے لئے کوئی مخصوص جنس، سائز یا شکل اہم نہیں ہوتی، ہم بچوں کوصرف یہ نہیں سکھا سکتے کہ اماں صرف ابا سے ہی محبت کرسکتی ہیں۔
کرینہ نے مزید کہا کہ اس میں کوئی مضائقہ نہیں اگر کبھی جیک کو جون سے محبت ہوجائے یا کسی تریشہ کو پریشہ سے محبت ہوجائے۔ اس بات کو عام سمجھنا چاہیے کیونکہ پیار محبت کی کوئی حد نہیں ہوتی۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ پہلی بار نہیں کہ کرینہ نے ایل جی بی ٹی کیو آئی اے پلس کمیونیٹی کے حق میں کوئی بیان دیا ہو۔ ایل جی بی ٹی کمیونیٹی دراصل ہم جنس پرستوں اور اس سے متعلقہ مختلف جنسی معاملات پر مبنی کمیونیٹی ہے جن کا نیٹ ورک دنیا بھر میں پھیل رہا ہے بالخصؤص مغربی اور لادینی معاشروں میں ان کے بڑھنے پھلنے پھولنے کا رجحان تیزی سے بڑھ رہا ہے۔
انڈیا میں چونکہ اس حوالے سے لوگوں کو انفرادی آزادیاں حاصل ہیں۔ایسے میں بڑے ایکٹرز یا بااثر شخصیات کاان کی حمایت میں بولنا رائے عامہ ہموار کرنے میں مدد دیتا ہے تا کہ ایسے متنازعہ جنسی آزادی سےمتعلق معاملات کو معاشرے میں شخصی انفرادی سطح پر قانونی اور اخلاقی طورعام کیا جاسکے۔
جہاں تک کرینہ کی بات ہے وہ پہلے بھی اپنے کئی انٹرویوز میں کہتی نظرآتی ہیں کہ ہم جنس پرستی کو ایسے کیوں پیش کیا جاتا ہے جیسے یہ کوئی انوکھا کام ہو، ہم جنس لوگ ایک دوسرے کو محبت کر سکتے ہیں یہ عام بات ہے کیونکہ ہم سب ایک جیسے ہیں، ہمارے دل، پھیپھڑے سب ایک جیسے ہیں تو پھر اس میں مختلف کیاہے کسی کو بھی کسی سے محبت ہو سکتی ہے۔
دراصل انڈیا میں ایسے متنازعہ معاملات زیرِ بحث آنے سے نہ صرف ہندو معاشرے میں انفرادی شخصی آزادیوں کو فروغ دینا مقصد ہے بلکہ ایسے موضوعات کے حق میں بولنے سے ان سے متعلقہ بین الاقوامی تنظیموں کی حمایت بھی ملتی ہےجو مالی معاملات میں بھی ہو سکتی ہے اور پیشہ ورانہ معاملات میں بھی ترقی کے لئے راہیں آسان ہوجاتی ہیں۔
کرینہ کپور رواں ماہ 21 ستمبر کو ریلیز ہونے والی فلم "جانِ جاں" میں نظر آئیں گی جو کہ نیٹ فلکس پرریلیز ہوگی۔ ایسے میں اس قسم کے بیانات دینے سے کرینہ کو اَن کہے سفیر کی حیثیتت سے ایسی تنظیموں کی حمایت بھی ملے گی جو کرینہ کی فلم کو بغیر کسی انویسٹمنٹ کے خود سے پروموٹ کریں گے۔
اس میں شک نہیں کہ ایسے متنازعہ بیانات دینے سے کرینہ کی فلم کوویوز بھی خوب ملیں گے اور فلم کی پروموشن میں ایسے متنازعہ بیانات سے لوگوں میں زیرِ بحث بھی زیادہ رہیں گی۔
ناقدین کے مطابق فلموں کی ریلیزنگ سے پہلے ایسے تنازعات کی خاص اہمیت سمجھی جاتی ہے۔