قومی بلے باز حیدر علی پر برطانیہ میں مبینہ زیادتی کے الزام کے تحت درج مقدمے کی تحقیقات جاری ہیں جبکہ انہیں شہر چھوڑنے سے بھی منع کر دیا گیا ہے تاہم اب انکشاف ہواہے کہ حیدر علی 23 جولائی کوکرفیو ٹائم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مانچسٹر گئے تھے ۔
ذرائع کے مطابق ٹیم مینجمنٹ نے حیدر علی کو شہر سے باہر جانے سے منع کیا تھا لیکن منع کیئے جانے کے باوجود وہ کرفیو ٹائم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے23جولائی کو برسٹل سے مانچسٹر گئے ، حیدرعلی کو 5 اگست کو میچ کے آخری روز ڈریسنگ روم سے مانچسٹر پولیس نے گرفتار کیا تھا ۔
مانچسٹر پولیس نے بتایا کہ چار اگست کو جنسی زیادتی کی شکایت موصول ہوئی جس پر ایکشن لیتے ہوئے 24 سالہ شخص کو گرفتار کیا ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ 23 جولائی کو مانچسٹر میں پیش آیا ، ملزم کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے اور تحقیقات جاری ہیں ، متاثرہ خاتون کو افسران کی جانب سے مدد فراہم کی جا رہی ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے گزشتہ روز ایکشن لیتے ہوئے حیدر علی کو معطل کر دیا تھا ۔






















