پاکپتن میں پولیس اہلکاروں کی جانب سے بیوہ خاتون پر بہیمانہ تشدد کی ویڈیو نے سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا کر دیاجس کے بعد اعلیٰ حکام نے نوٹس لیتے ہوئے اہلکار کو معطل کر دیا ، اہلکار کو گرفتار کرکے مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو پاکپتن کی ہے جس میں تھانیدار خاتون کو تھپڑ مارتا ہوا دکھائی دیتاہے جبکہ خاتون اہلکار بھی اس میں معاونت فراہم کر رہی ہے ، متاثرہ خاتون کا کہناہے کہ سسرالیوں نے گھر سے نکالنے کیلئے تشدد کروایا۔
پنجاب پولیس نے ٹویٹر پر جاری پیغام میں بتایا کہ پاکپتن میں چوکی فرید کوٹ کےاے ایس آئی ملک اعجاز کو دوران ریڈ خاتون کو تھپڑ مارنے کے الزام میں ڈی پی او پاکپتن جاوید چدھڑ نےمعطل کر دیاہے جبکہ اے ایس آئی کو گرفتار کر کے مقدمہ بھی درج کر لیا گیاہے ۔
ڈی پی او پاکپتن کا بیان میں کہناتھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کے ویژن کے تحت خواتین کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ، اختیارات سے تجاوز کرنے والے پولیس اہلکاروں کی پنجاب پولیس میں کوئی جگہ نہیں ہے، کسی بھی شخص کو قانون ہاتھ میں لینے کی ہرگز اجازت نہیں دی جا سکتی ۔
پاکپتن میں چوکی فرید کوٹ کے اے ایس آئی ملک اعجاز کا دوران ریڈ خاتون کو تھپڑ مارنے کا معاملہ، ڈی پی او پاکپتن جاوید چدھڑ نے متعلقہ پولیس اہلکار کو معطل کر دیا، اے ایس آئی کو گرفتار کرکے مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ہے،
— Punjab Police Official (@OfficialDPRPP) August 7, 2025
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے ویژن کے تحت خواتین کا تحفظ ہماری… https://t.co/0vplHNjFqC pic.twitter.com/vAoKbtwI11






















