ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے وفاقی وزیر صحت کو خط لکھ کر دواؤں کے نسخوں میں جنیرک ناموں کے استعمال کی پالیسی پر سختی سے عمل درآمد کا مطالبہ کردیا۔ادارے کا کہنا ہے کہ جنیرک پالیسی پر عملدرآمد سے عوام کے طبی اخراجات میں 90 فیصد کمی لائی جاسکتی ہے۔
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے وفاقی وزیر برائے قومی صحت کو خط ارسال کیا ہے۔ خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ڈاکٹرز دواؤں کے نسخوں میں برانڈز کے بجائے جنیرک نام تجویز کریں۔ ادارے نے برانڈیڈ اور نان برانڈیڈ ادویات کی قیمتوں میں واضح فرق کی نشاندہی کی ہے۔
خط کے مطابق 2021 میں ڈریپ کی جانب سے جنیرک نسخے تجویز کرنے کی ہدایت جاری کی گئی تھی تاہم ان ہدایات پر عمل درآمد نہیں کیا جا رہا۔ خط میں سرکاری خریداری کے لیے کم قیمت ادویات کو ترجیح دینے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔
ادارے کے مطابق بعض برانڈیڈ ادویات کی قیمتیں جنیرک متبادل سے کئی گنا زیادہ ہیں۔جنیرک ادویات کے استعمال سے نہ صرف کم آمدنی والے مریضوں کو فائدہ ہوگا بلکہ مقامی دوا ساز صنعت کو بھی فروغ ملے گا۔






















