راولپنڈی میں 18 سالہ سدرہ کے غیرت کے نام پر جرگے کے حکم سے قتل کے اندوہناک واقعے کی تفتیش میں پولیس نے اہم پیش رفت حاصل کر لی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پولیس نے جرگے کے سربراہ عصمت اللہ سے ایک کلاشنکوف اور 15 راؤنڈز برآمد کر لیے ہیں جبکہ اسلحے کے لائنسس کے حوالے سے پوچھ گچھ جاری ہے۔
گرفتار ملزمان نے تفتیش کے دوران جرگے میں شریک دیگر افراد کے نام بھی ظاہر کر دیے ہیں جس کے بعد اگلے چند روز میں مزید گرفتاریاں متوقع ہیں۔
تفتیشی ٹیم نے ملزمان کی نشاندہی پر مقتولہ کے قتل کے وقت پہنے ہوئے کپڑے بھی قبضے میں لے لیے ہیں۔
اس کے علاوہ اغوا کے معاملے کی تفتیش کے لیے آزاد کشمیر جانے والی پولیس ٹیم واپس راولپنڈی پہنچ گئی ہے اور ملزمان کی نقل و حرکت کے اہم شواہد حاصل کر لیے ہیں جو تفتیش کا حصہ بنائے جا رہے ہیں۔
کیس کی موثر قانونی پیروی اور ہر پہلو سے گہرائی میں جانچ پڑتال کے لیے ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر میاں عمران رحیم کی سربراہی میں ایک چار رکنی لیگل ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔
یہ ٹیم کیس کی مکمل اسکروٹنی کرے گی تاکہ قانون و انصاف کے تمام تقاضے پورے کیے جا سکیں اور ملزمان کو قرار واقعی سزا دی جا سکے۔
پولیس ذرائع کے مطابق کیس میں مزید پیش رفت جلد متوقع ہے اور انصاف کے حصول کے لیے تمام تر کوششیں کی جا رہی ہیں۔






















