راولپنڈی میں جرگے کے حکم پر شادی شدہ خاتون سدرہ کے قتل کی تحقیقات کے سلسلے میں پولیس کی ٹیم مقتولہ کے سسرالیوں کے بیانات ریکارڈ کرنے کیلئے مظفر آباد روانہ ہو گئی ہے ، جرگے کے سربراہ عصمت اللہ کے گھر سے ملنے والی سی سی ٹی وی فوٹیجز کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے ۔
ذرائع کے مطابق راولپنڈی پولیس کی ٹیم مقتولہ کومظفرآباد میں اس کے سسرال سے زبردستی واپس لانے کے شواہد جمع کرے گی ۔ ملزمان کے آزادکشمیر جانے اور آنے کے ثبوت بھی حاصل کئے جائیں گے ۔ دوسری جانب سدرہ کے قتل کا حکم دینے والے جرگہ کے سربراہ عصمت اللہ کے گھر سے برآمد سی سی ٹی وی فوٹیج کا معائنہ جاری ہے ۔ فوٹیجز میں گیارہ جولائی کے بعد کی سرگرمیوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے ۔ مقدمے میں جرگے کا سربراہ عصمت اللہ، مقتولہ کا والد اور پہلا سسر گرفتار ہیں۔
مقتولہ کا بھائی ، پہلا خاوند اور رکشا ڈرائیور بھی جسمانی ریمانڈ پر ہیں ، گرفتار گورکن اور سیکرٹری قبرستان کمیٹی جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں ۔ ملزمان سے قتل میں استعمال ہونے والا تکیہ برآمد کرنے کے لئے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔
قبر کھدائی میں استعمال ہونے والے آلات اور میت کو قبرستان لے جانے والا لوڈر رکشا پہلے ہی برآمد کئے جا چکے ۔






















