غزہ کے الشفا اسپتال کے گیٹ پر اسرائیلی فوج نے حملہ کردیا،عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی اسنائپرز نے بھی اسپتال پر فائرنگ کی۔
عرب میڈیا رپوٹس کے مطابق اسرائیل نے اسپتال میں پناہ گزین شہریوں کو زبر دستی نکالنے کی کوشش کی گئی،تاہم سربراہ الشفا اسپتال کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ طبی عملہ آخری لمحے تک مریضوں اور زخمیوں کے ساتھ رہے گا۔
اسی پر سربراہ ڈبلیو ایچ او ٹیڈروس نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ الشفا اسپتال پر بمباری کی خبروں سے شدید دھچکہ لگا،اسپتال کے طبی عملے کو زبردستی نکالنے کی کوشش کی گئی،48 گھنٹوں میں 5 اسپتالوں نے کام کرنا چھوڑ دیا،اسرائیل عوام کو غزہ سے نکالنے کے لیے اسپتالوں پر حملہ آور ہے۔غزہ میں ہردس منٹ میں ایک بچہ قتل ہورہا ہے۔ اسرائیلی فورسز کی جانب سے 250 ہسپتالوں کو نشانہ بنایا گیا۔ جبکہ اس کے برعکس اسرائیل میں 25 ہسپتالوں کو نشانہ بنایا گیا۔
دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی فورسز اور مجاہدین کے درمیان شدید جھڑپیں
جاری ہیں،انڈونیشین اسپتال کے احاطے میں بھی اسرائیلی طیاروں نے بمباری کردی۔
اُدھر شمالی غزہ سے شہریوں کے جبری انخلاء کا عمل جاری ہے،اقوام متحدہ کے مطابق24 گھنٹوں میں 30 ہزار لوگ جنوبی غزہ منتقل ہوئے، عالمی ادارے کے مطابق شمالی غزہ میں صورتحال انتہائی مخدوش ہے،اسرائیلی فوج صرف پیدل چل کر آنے والوں کو گزرنے دیتی ہے، پناہ گزین کیمپوں میں 160 لوگوں کے لیے ایک ٹوائلٹ ہے،ہر 700 بندوں کے لیے ایک غسل خانہ دستیاب ہے۔