وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے اسلام آباد کی مقامی عدالت میں سرنڈر کردیا۔ عدالت نے وارنٹ گرفتاری اور ضمانتی کو دیا گیا شوکاز نوٹس واپس لے لیا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد شراب و اسلحہ برآمدگی کیس میں علی امین گنڈا پور نے عدالت کے سامنے خود کو سرنڈر کردیا، پیش ہونے پر عدالت نے علی امین گنڈاپور کے وارنٹ منسوخ کردیئے۔
علی امین گنڈا پور کے ضمانتی کو دیا گیا شوکاز نوٹس بھی واپس لے لیا گیا، جوڈیشل مجسٹریٹ مبشر حسن چشتی نے کیس پر سماعت کی۔
واضح رہے کہ 21 جولائی کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے شراب و اسلحہ برآمدگی کیس میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کے وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے انہیں گرفتار کر کے عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا تھا۔
پیر کے روز جوڈیشل مجسٹریٹ مبشر حسن چشتی نے کیس کی سماعت کی جس کے دوران علی امین گنڈا پور کے وکیل راجہ ظہور الحسن عدالت میں پیش ہوئے اور سینیٹ انتخابات میں مصروفیت کے باعث علی امین گنڈاپور کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی۔
جج مبشر حسن چشتی نے ریمارکس دئیے کہ 342 کا بیان ریکارڈ کروا دیں، بصورتِ دیگر حق ختم کر دینگے۔
وکیل راجہ ظہور الحسن نے موقف اپنایا کہ بیان حلفی دیتے ہیں کہ آئندہ سماعت پر علی امین گنڈاپور عدالت میں بھی پیش ہونگے اور 342 کا بیان بھی ریکارڈ کروائیں گے اور کہا کہ 7 ملزمان اس کیس سے بری ہو چکے ہیں۔
وکیل کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپور کی بریت کی درخواست بھی دائر کر رکھی ہے اس پر بھی ابھی فیصلہ نہیں ہوا۔
جج نے ریمارکس دئیے کہ علی امین گنڈاپور نے عدالت میں کھڑے ہوکر 342 کا بیان ریکارڈ کروانے کی یقین دہانی کروائی تھی اور تاریخ بھی انہی کی مرضی سے دی گئی تھی۔
وکیل صفائی نے استدعا کی کہ پشاور ہائیکورٹ نے تمام کیسز میں علی امین گنڈاپور کی ضمانت بھی منظور کر رکھی ہے، ایک تاریخ دے دی جائے، آئندہ سماعت پر 342 کا بیان ریکارڈ کروا دیں گے تاہم عدالت نے علی امین گنڈا پور کی حاضری سے استنی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے۔






















