وفاقی وزیر برائے امور کشمیر، گلگت بلتستان اور سیفران امیر مقام کی زیر صدارت خیبر پختونخوا کے ضم شدہ قبائلی اضلاع میں جرگہ نظام کی بحالی اور سول انتظامیہ کو مضبوط بنانے کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس کے اعلامیے کے مطابق اجلاس میں گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری اور مختلف وزارتوں کے سینئر حکام نے شرکت کی۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ کمیٹی کا بنیادی مقصد ضم شدہ اضلاع کے عوام کو فوری اور سستے انصاف کی فراہمی یقینی بنانا اور ان کی ترقی و خوشحالی کے لیے سفارشات مرتب کرنا ہے۔
اعلامیے میں واضح کیا گیا کہ کمیٹی آئینی ترمیم کا کوئی نیا مسودہ تیار نہیں کر رہی اور نہ ہی سابقہ فاٹا کا انضمام ختم کرنے یا ایف سی آر کی بحالی کے حوالے سے کوئی بات زیر غور ہے۔
اجلاس میں فاٹا انضمام کے خاتمے اور ایف سی آر کی بحالی سے متعلق تمام افواہوں کو بے بنیاد قرار دیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق ضم شدہ اضلاع خیبر پختونخوا کا حصہ ہیں اور کمیٹی کی سفارشات صوبائی حکومت کو ارسال کی جائیں گی تاکہ ان علاقوں کو دیگر اضلاع کے برابر سہولیات فراہم کی جا سکیں۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ قبائلی عمائدین اور قانونی ماہرین کو مشاورت میں شامل کیا جائے گا اور ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو جرگہ نظام کو آئینی ڈھانچے سے ہم آہنگ کرنے کے لیے تجاویز پیش کرے گی۔






















