کوئٹہ کے نواحی علاقے ڈیگاری میں غیرت کے نام پر مرد اور خاتون کے بہیمانہ قتل کے کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔
عدالت کی جانب سے قبر کشائی کے حکم کے بعد سول ہسپتال کوئٹہ کی خاتون پولیس سرجن ڈاکٹر عائشہ فیض نے ڈیگاری قبرستان میں مقتولین کی لاشوں کا پوسٹ مارٹم کرلیا۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق مقتولہ بانو بی بی کو سات اور مقتول احسان اللہ سمالانی کو نو گولیاں مار کر قتل کیاگیا ہے۔ پولیس کی جانب سے ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے۔گرفتارافراد کی تعداد تیرہ ہوگئی۔
واقعے کا مقدمہ درج کرنے کے بعد پولیس نے نامزد قبائلی سردار شیر باز ساتکزئی کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا، جہاں سے انہیں دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر سیریس کرائم انویسٹی گیشن ونگ کے حوالے کر دیا گیاتھا۔
وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ مقتولہ بانوبی بی اور احسان اللہ سمالانی میاں بیوی نہیں تھے،ریاست مقتول کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ متاثرین کو انصاف دلایا جائے گا۔
بلوچستان ہائی کورٹ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ اور آئی جی پولیس بلوچستان سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔





















