نگران دور حکومت میں گندم کی درآمد میں بدنیتی اداروں کی سُستی اور نااہلی کا انکشاف ہوا ہے۔ آڈیٹرجنرل کی رپورٹ نے گندم اسکینڈل پر مہر تصدیق ثبت کردی۔
رپورٹ کے مطابق نگران دور میں 300 ارب روپے کی گندم درآمد کی گئی تھی جبکہ اس وقت ملک میں 46 لاکھ 40 ہزار میٹرک ٹن گندم پہلے ہی موجود تھی۔ اداروں کی سستی اور بدنیتی پرمبنی ڈیٹا سے اتنا بڑا نقصان ہوا۔
آڈٹ رپورٹ کے مطابق 25-2024 میں حکومت کی جانب سےمنظور شدہ کوٹہ 24 لاکھ میٹرک ٹن تھا مگر 24لاکھ ٹن کے بجائے35 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کی گئی۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ گندم ایسے وقت میں درآمد کی گئی جب ملک میں وافر ذخائرموجود تھے۔
آڈیٹرجنرل کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2023،24 میں گندم کی پیداوار 3 کروڑ 14لاکھ 70 ہزار میٹرک ٹن تھی، قومی طلب کے اندازے کو بڑھا چڑھا کربیان کیا گیا اعداد وشمار میں نمایاں تضاد تھا۔
آڈٹ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ای سی سی اور وفاقی کابینہ نے10لاکھ میٹرک ٹن درآمد کی اجازت دی، ایک ماہ تک درآمد کی فائل روک کرنجی شعبےکو فائدہ پہنچایا گیا، افغانستان برآمد کی گئی گندم کا ریکارڈ بھی نہیں ملا۔





















