اداکار حمیرا اصغر علی کی موت کیسے واقع ہوئی؟، کراچی یونیورسٹی لیبارٹری کی رپورٹ پولیس کو موصول ہوگئی، جس میں بتایا گیا ہے کہ حمیرا کے اعضاء میں کسی بھی سکون آور، نفسیاتی، نشہ آور یا زہریلی چیز کے ذرات نہیں پائے گئے۔
کراچی کے فلیٹ سے چند روز قبل اداکارہ حمیرا اصغر علی کی بوسیدہ لاش برآمد ہوئی تھی، جس نے کئی سوالات کو جنم دیا تھا، متوفیہ کے اعضاء تجزیے کیلئے کراچی یونیورسٹی کی لیبارٹری کو بھیجے گئے تھے، جن میں بال، جگر اور پھیپھڑوں کے نمونے شامل تھے۔
اداکارہ حمیرا اصغر علی کی موت کیسے واقع ہوئی؟، اس حوالے سے کراچی یونیورسٹی لیبارٹری کی رپورٹ پولیس کو موصول ہوگئی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ متوفیہ کے اعضاء میں کسی بھی سکون آور، نفسیاتی، نشہ آور یا زہریلی چیز کے ذرات نہیں پائے گئے۔
اداکارہ حمیرا اصغر علی کے اعضاء کی رپورٹ پولیس کی جانب سے مکمل رپورٹ کے ساتھ منسلک کی جائے گی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل تفتیشی حکام کا کہنا تھا کہ تجزیے کے دوران زہر دیئے جانے کے شواہد نہیں پائے گئے، قومی امکان ہے کہ ان کی موت طبعی ہے، کیمیکل ایگزامن کے دوران فلیٹ میں کسی اور کی موجودگی کے شواہد بھی نہیں ملے۔
تفتیشی حکام کے مطابق فلیٹ سے ملنے والی لاش حمیرا اصغر کی ہی تھی، بھائی کا ڈی این اے میچ کر گیا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق حمیرا اصغر نے آخری مرتبہ 8 مئی 2023ء کو یو اے ای کا سفر کیا، حمیرا 23 جنوری 2023ء کو بیرون ملک گئیں اور یکم فروری کو واپس پہنچیں، اداکارہ نے 29 اکتوبر 2021ء کو مسقط کا سفر کیا، 4 نومبر کو واپس کراچی پہنچیں۔






















