سماجی کارکن فیضان حسین نے سندھ ہائیکورٹ میں اجرک والی نمبر پلیٹس کی مفت فراہمی اور ان کی تبدیلی کے فیصلے کے خلاف درخواست دائر کردی ہے۔
درخواست میں سیکریٹری ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن، موٹروہیکل رجسٹریشن ونگ، اور ڈی آئی جی ٹریفک کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ نمبر پلیٹس کی تبدیلی کے فیصلے سے غریب شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے جبکہ الزام لگایا گیا کہ موٹروہیکل رجسٹریشن ونگ اور ٹریفک پولیس نے نمبر پلیٹس کی بنیاد پر کاروبار شروع کر دیا ہے جہاں نئی نمبر پلیٹس کے حصول کے لیے شہریوں سے رقم وصول کی جا رہی ہے۔
مزید برآں، ٹریفک پولیس پر شہریوں کو غیر ضروری طور پر ہراساں کرنے کا الزام بھی عائد کیا گیا ہے۔
سماجی کارکن نے عدالت سے مطالبہ کیا ہے کہ اجرک والی نمبر پلیٹس کی مفت فراہمی کو یقینی بنایا جائے اور ٹریفک پولیس کی جانب سے ہراسانی کو روکا جائے۔






















