پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے اڈیالہ جیل میں پارٹی کے بانی سے ملاقات کی اور انہیں ملکی و پارٹی کی سیاسی صورتحال پر بریفنگ دی ہے۔
ذرائع کے مطابق بیرسٹر گوہر نے خیبرپختونخوا، پنجاب اور آزاد کشمیر کی سیاسی صورتحال سے آگاہ کیا اور وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے مصافحہ کے دوران مذاکرات کی پیشکش کا ذکر کیا۔
انہوں نے مشورہ دیا کہ موجودہ حالات میں قیادت کے حوالے سے سخت پیغامات مناسب نہیں اور احتجاج میں عدم شرکت پر پارٹی اراکین کو نکالنے کے احکامات پر نظرثانی کی درخواست کی۔
بانی پی ٹی آئی نے تمام باتیں غور سے سنیں لیکن کوئی حتمی جواب نہ دیا۔
ملاقات میں بیرسٹر گوہر کے ہمراہ سلمان صفدر اور ظہیر چوہدری ایڈووکیٹ بھی موجود تھے۔
بانی پی ٹی آئی سے ان کی دو بہنوں عظمیٰ اور نورین خان کو بھی ملاقات کی اجازت دی گئی۔
فیملی ممبران گورکھپور ناکہ پر پہنچے جہاں پولیس نے علیمہ خان، عظمیٰ خان، نورین خان اور قاسم خان کو روک لیا تھا، بعدازاں، پولیس نے صرف عظمیٰ اور نورین کو ملاقات کی اجازت دی اور وہ اڈیالہ جیل پہنچیں۔
تاہم سلمان اکرم راجہ، نعیم حیدر پنجھوتہ اور نیاز اللہ نیازی ایڈووکیٹس کو ملاقات کی اجازت نہ ملی اور وہ جیل سے ایک کلومیٹر دور فیکٹری ناکہ پر انتظار کرتے رہے اور وقت ختم ہونے پر واپس لوٹ گئے۔






















