پنجاب کی نگران حکومت نے گندم کی امدادی قیمت 4 ہزار روپے اور گنے کی امدادی قیمت 400 روپے فی من مقرر کردی۔
صوبائی وزیر اطلاعات بلدیات عامر میر نے صوبائی وزیر زراعت ایس ایم تنویر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی زیرصدارت منعقدہ اجلاس میں کاشتکاروں کو ان کی محنت کا معاوضہ یقینی بنانے کیلئے اہم فیصلے کئے گئے ہیں۔
عامر میر نے بتایا کہ گندم کی امدادی قیمت 4 ہزار روپے جبکہ گنے کی امدادی قیمت 400 روپے فی من مقرر کر دی ہے۔اجلاس میں گندم کی ریلیز پالیسی کی بھی منظوری دی گئی ہے جبکہ گندم کی ریلیز کے حوالے سے ہر قسم کے کوٹہ پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
صوبائی وزیر زراعت ایس ایم تنویر نے کہا کہ پنجاب میں 16ملین ایکڑ رقبے پر گندم کاشت کی جائے گی اور 40 من فی ایکڑ پیداوار کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔مقررہ ہدف کے حصول کیلئے بیج،کھاد،پانی اور دیگر زرعی مداخل کی دستیابی یقینی بنائی گئی ہے۔ گندم کی امدادی قیمت 4 ہزار روپے فی من اور فلور ملوں کیلئے ریلیز پرائس 4700 روپے فی من مقرر کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گندم کے اجرا کے حوالے سے کوٹہ سسٹم سے خرابیاں پیدا ہورہی تھیں اس لئے حکومت نے کوٹہ سسٹم پر مکمل پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیاہے،حکومت کے اس فیصلے سے مارکیٹ میں آٹے کی قیمتوں میں استحکام آئے گا۔
ایک سوال کے جواب میں صوبائی وزیر نے کہا کہ حکومت کاروبار نہیں بلکہ کاشتکاروں کے مفادات کے تحفظ کیلئے ہرضروری قدم اٹھا رہی ہے اور کاشتکاروں کو ان کی محنت کا معاوضہ دلانے کیلئے بر وقت فیصلے کئے گئے ہیں،صورتحال پر نظر رکھی جائے گی اور اس کا ہر پندرہ دن بعد جائزہ لیاجائے گا۔
صوبائی وزیر عامر میر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پنجا ب کی نگران حکومت صحافیوں کی فلاح کے پروگراموں پر کام کر رہی ہے اور اس حوالے سے نئے سال کے آغاز پر وزیراعلی صحافیوں کو خوشخبری دیں گے۔