قومی اسمبلی کے اجلاس میں فنانس بل کی شق وار منظوری کا عمل جاری ہے جس دوران فنانس بل میں سیلزٹیکس فراڈ میں ملوث افرادکی گرفتاری سےمتعلق ترامیم منظورکر لی گئی ۔
فنانس بل کے مطابق مال کی سپلائی کئے بغیر ٹیکس انوائس جاری کرنے پر ٹیکس فراڈ کے تحت گرفتاری ہو گی، سیلز ٹیکس میں ٹیمپرنگ کرنا بھی سیلز ٹیکس فراڈ میں شامل ہو گا، ٹیکس انوائس میں فراڈ کو بھی سیلز ٹیکس فراڈ تصور کیا جائے گا، ٹیکس کے شواہد مٹانا بھی سیلز ٹیکس فراڈ میں شامل ہو گا، ٹیکس گوشوارے میں جان بوجھ کر غلط معلومات دینا بھی ٹیکس فراڈ تصور ہو گا، ٹیکس فراڈ میں ملوث کمپنی کے متعلقہ افسر کو 3 نوٹس بھیجنا ہوں گے، سیلز ٹیکس فراڈ کی انکوائری خفیہ نہیں ہو گی۔
فنانس بل میں کہا گیاہے کہ سیلز ٹیکس فراڈ میں ملوث اگر انکوائری میں شامل ہو گیا تو گرفتار نہیں ہو گا، سیلز ٹیکس فراڈ کرنے والا بیرون ملک فرار ہونے کی کوشش کرے تو گرفتار ہو گا، سیلز ٹیکس میں فراڈ کے شواہد ضائع کرنے کی کوشش کی گئی تو گرفتاری ہو گی، سیلز ٹیکس فراڈ میں ملوث فرار ہونے کی کوشش کرے تو گرفتاری ہو سکتی ہے، سیلز ٹیکس فراڈ 5 کروڑ یا اس سے زائد ہوا تو گرفتاری ہوگی، گرفتاری کیلئے ممبر آپریشنز، ممبر لیگل پر مشتمل کمیٹی کی اجازت چاہیے ہو گی، سیلز ٹیکس میں فراڈ افراد کو 24 گھنٹے میں مجسٹریٹ کے سامنے پیش کرنا ہو گا۔





















