فیصل آباد میں 9 مئی کو حساس ادارے کے دفتر پر حملے کے مقدمہ میں بڑی پیشرفت سامنے آئی ہے، عمران خان سمیت دیگر رہنماؤں کیخلاف مقدمے میں آفیشل سیکرٹ ایکٹ سمیت دیگر سنگین دفعات کا اطلاق کردیا گیا۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین کی گرفتاری پر 9 مئی کو پرتشدد واقعات کے دوران فیصل آباد میں حساس ادارے کے دفتر پر بھی حملہ کیا گیا، جس کے مقدمے میں آفیشل سیکرٹ ایکٹ سمیت دیگر سنگین دفعات کا اطلاق بھی کردیا گیا۔
پولیس کے مطابق مقدمے میں 107، 120، 122، 153 سمیت دیگر دفعات کا اضافہ کردیا گیا ہے، تھانہ سول لائن میں درج مقدمے میں پی ٹی آئی چیئرمین کو بھی نامزد کیا جاچکا ہے۔
رپورٹ کے مطابق حساس ادارے کے دفتر پر حملے کے مقدمے میں فرخ حبیب، ڈاکٹر نثار جٹ، جنید افضل ساہی، بلال اشرف بسرا، سابق سیکریٹری خرم اعجاز کاہلوں پہلے ہی نامزد ہیں جبکہ ڈسٹرکٹ بار کے سیکریٹری ایم اے بابر خان سمیت 100 سے زائد ملزمان بھی ایف آئی آر میں نامزد ہیں۔
فیصل آباد واقعے سے متعلق جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کی طرف سے مقدمے کی تفتیش مکمل کی جارہی ہے۔