ایئر وائس مارشل ریٹائرڈ عامر مسعود نے سماء نیوز کے پروگرام ’ ندیم ملک لائیو میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ چین سے جے 35 طیاروں کے ساتھ پی ایل 17 بھی حاصل کریں جس کی رینج 400 کلومیٹر ہے ، چین سے 40جہاز لینے کی بات چل رہی ہے۔
مکمل پروگرام دیکھئے:
تفصیلات کے مطابق ایئر وائس مارشل ریٹائرڈ عامر مسعود نے کہا کہ فضائی جنگ پر گزشتہ ایک ہفتے کے دوران بہت کچھ لکھا جا چکاہے اور غیر ملکی اخبارات نے بھی بہت کچھ لکھا ہے ، آنے والے دنوں میں بھی اس پر بات ہو گی ، یہ دوسری جنگ عظیم کے بعد بہت بڑا معرکہ تھا، اس میں 130 سے 140 تک جہاز استعمال ہوئے ، اس میں ہر طرح کا جہاز موجود تھا، دونوں ایئر فورسزنے اپنے بہترین جہاز اور اسلحہ استعمال کیا، ایئر ڈیفنس صرف جہازوں سے نہیں ہوتا بلکہ اس میں ریڈار ، زمین سے ہوا میں مار کرنے والے میزائل شامل ہوتے ہیں، اس کے علاوہ ایئر ڈیفنس کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹرز شامل ہوتی ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کے سسٹم میں انٹی گریشن نہیں تھی لیکن ہم نے سالوں کی محنت سے یہ چیز پیدا کی ہے ۔بھارت کی ایئر فورس کی حالت یہ ہے کہ ان کے اپنے تجزیہ کار یہ کہہ رہے ہیں وہ چین تو کیا پاکستان سے بھی نہیں لڑ سکتے ، وہ پاکستان اور چین کے اشتراک سے بننے والی ٹیکنالوجی سے چیک میٹ ہو چکے ہیں ۔
ایئر وائس مارشل ریٹائرڈ عامر مسعود کا کہناتھا کہ جے 35 کے میزائل پی ایل 17 کی رینج 400 کلومیٹر ہے جو کہ پی ایل 15 سے دو گنا ہے ، یعنی یہ دہلی سے آگے تک بھی مار سکتا ہے ، ابھی بھارت کی صلاحیت رافیل تک محدود ہے ، اگر یہ کوئی پانچویں جنریشن جہاز لیتے بھی ہیں تو انہیں اس کی شمولیت کیلئے 5 سے دس سال لگیں گے ۔ ہماری خواہش ہے کہ ہم چین سے جے 35 اور پی ایل 17 بھی لیں ، ہمارے پاس پی ایل 15 موجود ہیں ۔
خرم دستگیر
پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے رہنما خر م دستگیر نے کہا کہ پاک فضائیہ مبارکباد اور تحسین کی مستحق ہے، چین نے جے ایف 17 کیلئے ہماری بہت مدد کی، دنیا پاکستان کو ٹیکنالوجی دینے سے انکاری تھی،یا مہنگی دے رہی تھی، پاک فضائیہ نے 2 دہائیوں میں نالج ڈویلپمنٹ کا قابل تحسین کام کیا، چین کی مدد شامل ہے،لیکن صلاحیت پاک فضائیہ کی ہے۔
خرم دستگیر نے کہا کہ فتح ایک دن کی محنت نہیں،خودانحصادی کی صلاحیت شامل ہے، بھارت جنگی جنون میں مبتلاہے، مودی مسلمان اور پاکستان مخالف بیانات دے رہا ہے، مودی کا روٹی کھاؤ ورنہ گولی کھاؤ کا بیان پاکستانی قوم کو دھمکی ہے، ہمیں بھارت کو باور کرانا ہو گا کہ وہ ہمارا پانی نہیں روک سکتا، بھارت کا کشمیر پر غاصبانہ قبضہ برقرار نہیں رہےگا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت مغربی سرحد سے حملہ آور ہوگا، بلوچستان میں جو عناصر بات کرنا چاہتے ہیں ان سے بات کریں گے، حکومت عسکری،سیاسی اور جمہوری محاذوں پر اپنا کام کر رہی ہے، ہمیں جنگی جہازوں کے معاملے میں اپنی صلاحیت بڑھانا ہوگی، پاکستان کو چین کےساتھ اسٹریٹجک وژن بڑھانا ہوگا۔
ان کا کہناتھا کہ پاکستان کو اینٹی میزائل ڈیفنس پر زیادہ فوکس کرنا ہوگا، پاکستان نے بھارت کےبہت سےبراہموس میزائل گرائے، اگلےماہ پارلیمانی وفود بھیجے جائیں گے جس میں اپوزیشن بھی شامل ہو گی۔






















