اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے میں 22 نئی یہودی بستیوں کی تعمیر کی منظوری دے دی ہے۔
اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے اعلان کیا کہ ان نئی بستیوں کو اسرائیلی قانون کے تحت قانونی تحفظ فراہم کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ اقدام مغربی کنارے پر اسرائیل کی گرفت کو مزید مضبوط کرے گا اور فلسطینی ریاست کے قیام کو روکنے میں مدد دے گا۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ یہ نئی آبادیاں اسرائیل کے لیے ایک دفاعی ڈھال کے طور پر کام کریں گی۔
حماس کا سخت ردعمل
دوسری جانب حماس نے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیل کی جانب سے 22 نئی یہودی بستیوں کی منظوری کے فیصلے پر سخت ردعمل دیا ہے۔
عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس نے اسے کھلا چیلنج اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
حماس نے اپنے بیان میں کہا ہم عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ الحاق اور بستیوں کی توسیع کی پالیسیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے عملی اقدامات اٹھائے جو کہ جنگی جرم کے زمرے میں آتے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) نے فیصلہ دیا تھا کہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیل کی موجودگی غیر قانونی ہے اور اسے جتنی جلدی ممکن ہو ختم کیا جانا چاہیے۔





















